مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے بھارت عوامی سطح پر بدنا م ہو گیا : شاہ محمود
اسلام آباد کراچی ملتان(ایجنسیاں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہندوستان گاندھی کی سوچ سے ہٹ کر آر ایس ایس کی ڈگر پر چل پڑا ہے، ہم نے گوردوارہ تعمیر کیا جب کہ انہوں نے مسجد مسمار کی۔ پارلیمنٹ ہا وس میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت اب گاندھی اورنہرو والا بھارت نہیں رہا بلکہ ہندوستان بن گیا ہے، ہندوستان میں ہندوتوا سوچ غالب آچکی ہے، سیکولر سوچ، جس کا وہ پرچار کیا کرتے تھے وہ دفن ہو چکی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم گوردوارہ تعمیر کر رہے تھے اور وہ مسجد کو مسمار کر رہے تھے، ہم تاریخ بنا رہے تھے اور وہ تاریخ کو دفن کر رہے تھے تاہم یہ ایک تقابلی جائزہ ہے کہ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی سوچ اور ویژن کی ڈگر پر چل پڑا ہے جب کہ ہندوستان گاندھی کی سوچ سے ہٹ کر آر ایس ایس کی ڈگر پر چل پڑا ہے۔دریں اثناءپیر کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان میں مذہبی آزادی ہے ، میں نے عمر کوٹ میں جاکر جلسہ کیا تھا، مقبوضہ کشمیر میں نمازجمعہ کی اجازت آج بھی نہیں ہے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے رویے میں فرق واضح کرنا چاہتے ہیں، کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر پوری طرح اجاگر ہوگیا ہے ، ہم نے مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کو ہر فورم پر اٹھایا ہے ، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارت عوامی سطح پر بدنام ہوگیا ہے۔گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ بھارت سے بات چیت کے لیے ہاتھ بڑھایا لیکن مودی نے راہ فرار اختیار کی۔مزید برآں وزیر خارجہ نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کی صحت کے حوالے سے کہا کہ نواز شریف کی حالت تشویشناک ہے ، علاج کےلئے بیرون ملک جانا چاہیے ،سابق وزیر اعظم کی صحت کےلئے دعا گو ہیں ، نوازشریف صحت یا ب ہو کر واپس آئیں اور سیاست شروع کر یں،کہ اگربلاول کوشکوہ ہے تووہ بھی اپنے والد کی بیماری کے ٹھوس ثبوت دیں ہم اس پربھی غورکریں گے ،بابری مسجد کا فیصلہ تضادات سے بھرپور ہے اور انصاف پر مبنی نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگربلاول کوشکوہ ہے تووہ بھی اپنے والد آصف علی زرداری کی بیماری کے ٹھوس ثبوت دیں ہم اس پربھی غورکریں گے۔شاہ محمود قریشی نے بابری مسجدکیس کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد کا فیصلہ تضادات سے بھرپور ہے اور انصاف پر مبنی نہیں، یہ فیصلہ کرتا پور راہداری کے کھلنے کے دن دیا گیا، ہندوستان میں اقلیتوں پر جگہ تنگ کی جا رہی ہے، بابری مسجد کے فیصلے کو نہیں مانتے۔ مودی صاحب اگر کشمیر میں کرفیو ختم کر دیں اور کالے قوانین بھی ختم کر دیں تو ہم بھی ان کا شکریہ ادا کریں گے۔انہوںنے کہاکہ97 روز سے کشمیر میں مسلسل کرفیو نافذ ہے، علی گڑھ میں بھی انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔ شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق پٹیشن کو سنا ہی نہیں جارہا،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج کے دن کے موقع پر میں سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،لوگ جوش وخروش کے ساتھ عید میلاد النبی منا رہے ہیں اس نیک دن کے صدقے اللہ سب پر رحم کرے۔
شاہ محمود قریشی