مقبوضہ وادی میں کرفیو کی سنچری مکمل، مزید 2کشمیری شہید 

    مقبوضہ وادی میں کرفیو کی سنچری مکمل، مزید 2کشمیری شہید 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں)مقبوضہ کشمیرمیں 5اگست سے بھارت کی طرف سے جاری فوجی محاصرے اور مواصلاتی پابندیوں کے باعث مقبوضہ وادی کشمیر اور جموں کے مسلم اکثریتی علاقوں اور لداخ میں مسلسل 99ویں روز بھی معمولات زندگی مفلو ج رہی۔مقبوضہ کشمیر کے انضمام کے بعد بھی بھارتی قابض فوج کے معصوم کشمیریوں پر ظلم جاری ہیں، کبھی آپریشن کے نام پر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جاتا ہے کبھی خواتین کو رات کے اندھیرے میں زبردستی گھروں سے نکال کرگھر کی تلاشی لی جاتی ہے اور کبھی گھروں میں موجود کشمیری  بانڈی پورہ میں دیکنھے کو ملا جب گزشتہ روز سے جاری سرچ آپریشن میں دو نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق  بانڈی پورہ کے لوڈارہ علاقے میں اتوار کے روز سکیورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لیا اور تلاشی مہم شروع کی گئی۔ تلاشی کارروائی کے دوران ایک نوجوان کو کل رات اور ایک کو پیر کی صبح شہید کر دیا گیا۔شہید نوجوانوں کی شناخت نہیں ہو سکی۔دوسری طرف متعصب اور جارحیت پسند مودی سرکار کے دور میں مقبوضہ کشمیر کی قدیم درگاہ حضرت بل میں تاریخ میں پہلی بارعید میلادالنبی کے اجتماع پر پابندی عائد کر دی گئی۔ 
مقبوضہ کشمیر


 اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان نے عید میلادالنبیؐ کے موقع پر بھارتی حکام کی طرف سے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی عائد کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری طور پر انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز بحال کی جائے، سول سوسائٹی کے اراکین سمیت تمام قیدیوں بالخصوص مغوی نوجوانوں کوفوری رہا کیا جائے،بھارتی حکومت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی روشنی میں کشمیری عوام کو استصواب رائے کے حق کی امنگوں کو نہیں دبا سکتی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاکہ بھارتی مقبوضہ جموں وکشمیر میں سری نگر میں واقع مزارحضرت بل و دیگر مزارات کو جانے والی تمام سڑکوں اور راستوں اور مساجدکو قابض افواج نے سیل کر رکھا تھا تاکہ اس پر مسرت موقع پر کسی قسم کے جلوسوں کو روکا جا سکے جسے کشمیری مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ مناتے ہیں۔دفتر خارجہ کی طرف سے جاری مذمتی بیان میں کہا گیا کہ حضور نبی اکرمؐ کی یوم ولادت کے موقع پر مذہبی تقریبات اور دیگر میلاد کے جلوسوں پر پابندی عائد کرنا بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔یہ ان کی بنیادی مذہبی آزادی کی بھی صریح خلاف ورزی ہے۔
پاکستان

مزید :

صفحہ اول -