نواز شریف کی کل لندن روانگی، نیب نے نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ حکومت پر ڈال دیا، وزیرقانون کی سربراہی میں کمیٹی کابینہ کو سفارشات پیش کریگی، چاہتے ہیں سابق وزیراعظم کو جلد باہر بھجوادیں: گورنر پنجاب
لاہور،اسلام آباد(جنرل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں)مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی لندن روانگی وقتی طور پر منسوخ کر دی گئی، قطر ایئر ویز کی پرواز 629کی ٹکٹیں منسو خ کرا دی گئیں تاہم کل کیلئے دوبارہ بکنگ بھی کروا لی ہے جسکی تصدیق سول ایوی ایشن حکام نے کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن نے ایئر پورٹ پر تمام تر انتظامات کر رکھے تھے، لاہور سے دوحہ جانے والی پرواز 629کی بورڈنگ مکمل ہونے پر نواز شریف شہباز شریف اور ڈاکٹر عدنان کی کی بکنگ کینسل کر دی گئی۔شریف فیملی کے قریبی ذرائع کے مطابق نواز شریف کی تشویشناک حالت کے پیش نظر ابھی تک حکومت کی جانب سے اجازت نہیں دی گئی،نوازشریف کے پلیٹ لٹس خطرناک حد تک کم ہونے کے باعث وہ اب تک گھر میں قائم انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیر علاج ہیں، نوازشریف کانام تاحال ای سی ایل میں موجود ہے۔نوازشریف کے ہمراہ شہبازشریف اور ڈاکٹر عدنان نے بھی لندن جانا ہے، شریف فیملی حکومت کی جانب سے اجازت کی منتظر ہے جیسے ہی اجازت ملے گی نوازشریف روانہ ہو جائیں گے۔ لیگی رہنمامریم اورنگزیب کا کہناتھا کہ نواز شریف کے پلیٹ لٹس بڑھانے کیلئے گزشتہ روز سٹیرائیڈز کی خوراک دی گئی تھی، نواز شریف کو بار بار سٹیرائیڈز نہیں دیئے جا سکتے،ان کانام ای سی ایل سے نہیں نکالا جا سکا، ان کے علاج کیلئے ایک ایک لمحہ قیمتی ہے،کسی بھی حادثہ کی صورت میں نواز شریف کو بیرون ملک منتقل کرنا ناممکن ہو جائے گا۔ڈاکٹروں کے مطابق وقت گزرنے کیساتھ ساتھ نواز شریف کی زندگی کے ساتھ خطرات بڑھتے جا رہے ہیں۔دوسری طرف پنجاب میڈیکل بورڈ کی رپورٹ وزارت داخلہ کو موصول ہو گئی،وزارت داخلہ نے بورڈ کی میڈیکل رپورٹ نیب کو ارسال کر دی اور ساتھ ہی نام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالے سے کہا جس پر نیب حکام نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت خود اس معاملے کو دیکھے۔جس پر وزیر اعظم آفس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق وزیر اعظم اور وزیر داخلہ ای سی ایل سے کسی کا نام ازخود نہیں نکال سکتے، وزیر اعظم یا وزیر داخلہ کا ایسا کوئی بھی فیصلہ قانون کی خلاف ورزی ہو گا۔اس لئے ای سی ایل سے نواز شریف کا نام نکالنے کیلئے قانونی طریقہ اختیار کیا جائیگا۔وزیر قانون کی سربراہی میں قائم کمیٹی معاملے پر سفارشات تیار کرے گی، سفارشات وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کی جائیں گی،اس حوالے سے گورنر پنجاب چودھری سرور نے کہا ہے کہ چاہتے ہیں نواز شریف کو جلدی بیرون ملک بھجوا دیں، یقین ہے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا۔گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے کی وجہ سے کسی جماعت نے اپنے نتائج حاصل نہیں کئے، نواز شریف کی صحت پر سیاست نہیں کی، چاہتے ہیں جلد انہیں بیرون ملک بجھوا دیا جائے، کچھ قانونی پہلوؤں کی وجہ سے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نہیں نکل سکا۔پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ نوازشریف ایک ہائی پروفائل مریض ہیں ان کی بیماری پر کوئی شک نہیں اس لئے پنجاب حکومت نے نوازشریف کا علاج بیرون ملک کرانے کی سفارش کر دی ہے۔پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کے خط پر پنجاب حکومت نے جواب دیدیاہے۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے مزید کہا کہ میں وفاقی حکومت کو لکھے گئے خط کی تصدیق کرتی ہوں۔ان کا کہنا تھا ہم سے پوچھا گیا تھا کہ کون سے ٹیسٹ ہیں جو پاکستان میں موجود نہیں اور کون سے ایسے ٹیسٹ ہیں جو باہر بھیجے جا سکتے ہیں۔ ہم نے اس کا جواب دے دیا ہے حکومت نے کسی پر سیاسی دباؤ نہیں ڈالا، میڈیکل بورڈآزاد ہے۔یہ سچ ہے کہ نوازشریف ایک ہائی پروفائل مریض ہیں نوازشریف کی بیماری پر کوئی شک نہیں کیا جاسکتا۔انھوں نے کہا کہ اب نوازشریف کو علاج کے لیئے باہر بھیجنا وفاقی حکومت کا کام ہے ہم نے میرٹ پر جواب دے دیا ہے۔دوسری جانب رات گئے صوبائی وزیر صحت یاسمین راشدکی سربراہی میں میڈیکل بورڈ کے اجلاس میں نواز شریف کی صحت کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور ہوا، اجلاس میں بتایا گیا کہ نواز شریف کو تمام طبی سہولیات ایک ہی چھت تلے ملنی چاہئیں۔نواز شریف کی حالت بدستور تشویشناک ہے، ان کے پلیٹ لیٹس سیلز میں کمی بدستور جاری ہے، مرکزی لندن کے ایک نجی ہسپتال میں نواز شریف کوداخل کرانے کے انتظامات مکمل ہیں جہاں ان کی طبی ٹیم کو بھی تیار رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ میں نواز شریف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے درخواست دائر کر دی گئی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ نواز شریف منی لانڈرنگ میں ملوث رہے ان کے خلاف متعدد مقدمات زیر التواء ہیں، نواز شریف کو بیمار قیدیوں کے برعکس علاج کیلئے بیرون ملک بھجوانا امتیازی سلوک ہے، نواز شریف منی لانڈرنگ کے ذریعے حاصل کی گئی جائیدادیں بیرون ملک مقیم بچوں کے نام کرنے کیلئے جانا چاہتے ہیں، انہوں نے منی لانڈرنگ کے ذریعے قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ نواز شریف کی منی لانڈرنگ کے خلاف کیس لاہور ہائیکورٹ میں زیر التواء ہے، ان کو بیرون ملک جانے کی اجازت لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے سے مشروط کی جائے، عدالتی فیصلہ آنے تک نواز شریف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کا حکم دیا جائے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا ہے کہ نوازشریف کی بیرون ملک روانگی میں تاخیررسک کا باعث بن سکتا ہے، بیرون ملک ان کی بیماری کی تشخیص اور علاج ممکن ہو سکے گا۔
نوازشریف