جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس :سپریم جوڈیشل کونسل کے سامنے معاملہ ٹیکس ادائیگی کانہیں،کوڈآف کنڈیکٹ کامعاملہ جائیدادظاہرنہ کرنے پراٹھایاگیا،سپریم کورٹ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس اور سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے سامنے معاملہ ٹیکس ادائیگی کانہیں،ریفرنس میں کوڈآف کنڈیکٹ کامعاملہ جائیدادظاہرنہ کرنے پراٹھایاگیا،ہم دیگردلائل کے حوالے سے منیرملک کے دلائل پرانحصارکریں گے، بابرستارکے دلائل پرصرف ٹیکس کی حدتک غورکیاجائےگا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس اور سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کیخلاف درخواستوں پر سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے،جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں 10 رکنی فل کورٹ سماعت کررہاہے ،جسٹس قاضی فائزکے وکیل بابرستارکے ٹیکس معاملات پردلائل دیتے ہوئے کہا کہ صدرمملکت کے سامنے ٹیکس کے حوالے سے کوئی موادنہیں تھا،عدالت نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے سامنے معاملہ ٹیکس ادائیگی کانہیں،ریفرنس میں کوڈآف کنڈیکٹ کامعاملہ جائیدادظاہرنہ کرنے پراٹھایاگیا،ہم دیگردلائل کے حوالے سے منیرملک کے دلائل پرانحصارکریں گے۔
جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ بابرستارکے دلائل پرصرف ٹیکس کی حدتک غورکیاجائےگا،جسٹس عطاعمر بندیال نے کہا کہ آئین وقانون کے حوالے سے آپ اپنانکتہ بیان کرچکے ہیں ،آپ ٹیکس کے معاملات پراپنے دلائل آگے بڑھائیں۔