حکومت پہلے کس شرط پر نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے لئے تیار تھی؟سلیم صافی نے ناقابل یقین دعویٰ کر دیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کےبیرون ملک جانے کے لئے حکومت اور مسلم لیگ ن کے درمیان اصل کنفیوژن کیا ہے اور حکومت پہلے کس شرط پر نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے لئے تیار تھی؟سینئر صحافی اور تجزیہ کار سلیم صافی نے ناقابل یقین دعویٰ کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے سینئر اینکر پرسن سلیم صافی کا کہنا تھا کہ کل تک شہباز شریف سے کہا جا رہا تھا کہ وہ نواز شریف کے واپس نہ آنے کی گارنٹی دیں تو ریلیف ملے گا اور آج کہا جا رہا ہے کہ وہ واپس آنے کی گارنٹی دے تو ریلیف ملے گا۔سلیم صافی کا کہنا تھا کہ بلکہ اب بھی حکومت کے ایک حلقے کا مطالبہ پہلا اور دوسرے کا دوسرا ہے ،یہی کنفیوژن ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط منظوری دیدی ہے،وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی تجویز کی روشنی میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط منظوری دی گئی،حکومت کی جانب سے نواز شریف سے سیکیورٹی بانڈ جمع کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس کے بعد ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا۔ سیکیورٹی بانڈ جمع کرانے کی تجویز وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی سربراہی میں ہونے والے وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں سامنے آئی ہے۔