اہم معاشی طاقتوں کا نیا گروپ سامنے آ گیا ، روس چین ، بھارت اور ترکی شامل
واشنگٹن (اے پی پی) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی تازہ رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ دنیا میں اہم معاشی طاقتوں کا نیا گروپ ابھر کر سامنے آیا ہے۔رپورٹ کے مطابق گروپ میں شامل روس، چین، ہندوستان اور ترکی سمیت سات بڑے ترقی پذیر ممالک پرانے جی سیون گروپ میں شامل ملکوں کو پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔سات ترقی یافتہ ممالک یعنی امریکہ، برطانیہ، جرمنی، فرانس، اٹلی، کینیڈا اور جاپان کی پوزیشن کمزور ہوتی جا رہی ہے۔ ترقی پذیر ممالک ان کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔ اگرچہ روس، برازیل، ہندوستان، چین، میکسیکو اور ترکی کی گزشتہ سال کل جی ڈی پی جی سیون کے ملکوں کی کل جی ڈی پی سے ساڑھے تین کھرب ڈالر زیادہ ہوئی۔ تاہم یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ اندازہ لگانے کے لیے فی کس جی ڈی پی کی بجائے قوت فروخت کے جائزے پر مبنی جی ڈی پی کو پیش نظر رکھا گیا ہے۔جس کے لئے ملکوں کی قومی کرنسیوں کی شرح کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ مطلب یہ کہ اشیاء کا ایک گروپ متعین کر کے قومی کرنسی کی شرح مبادلہ کی بنیاد پر یہ معلوم کیا جاتا ہے کہ ایک ہی رقم میں مختلف ممالک میں ان اشیاء کی کتنی بڑی مقدار خریدی جا سکتی ہے۔1986 میںبرطانوی جریدے اکانومسٹ نے قوت فروخت معلوم کرنے کا یہ طریقہ تجویز کیا تھا اور اسے بگ میک انڈیکس قرار دیا تھا۔ عالمی معاشی حالات کے حالیہ جائزوں سے واضح ہوتا ہے کہ عالمی معاشی نظام میں فیصلہ کن تبدیلیاں آ رہی ہیں۔ دنیا کی بیس بڑی معاشی طاقتوں میں سے دس ترقی پذیر ممالک ہیں۔ پرانا جی سیون گروپ چاہے نہ چاہے، اس کو ترقی پذیر ممالک کو پیش نظر رکھنا ہوگا۔