افغانستان کی سکیورٹی صورتحال میں ناکامی کا الزام پاکستان پر دینے سے کچھ حاصل نہ ہو گا : احسن اقبال

افغانستان کی سکیورٹی صورتحال میں ناکامی کا الزام پاکستان پر دینے سے کچھ ...
 افغانستان کی سکیورٹی صورتحال میں ناکامی کا الزام پاکستان پر دینے سے کچھ حاصل نہ ہو گا : احسن اقبال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (بیورورپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے بتایا ہے کہ حکومت پاکستان نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے انسداد کے لئے جو بین نکاتی ’’نیشنل ایکشن پلان‘‘ واضع کیا تھا، اس کے ثمرات اب سامنے آرہے ہیں اور دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوگئی ہے۔ انہوں نے یہ ریمارکس بدھ کے روز جان ہاپکنز یونیورسٹی کے ذیلی ’’سکول آف ایڈوانسڈ انٹرنیشنل سٹڈیز‘‘ (SAIS) سے اپنے خصوصی خطاب میں دئے، جس میں موضوع تھا ’’داخلی اور علاقائی سلامتی کے لئے پاکستان کی کوششیں‘‘۔ وزیر داخلہ منگل کی سہ پہر امریکہ کے تین روزی غیر سرکاری دورے پر واشنگٹن پہنچے تھے اور یہ خطاب ان کی پہلی اہم مصروفیت تھی۔ سکول کے ڈین ولی نصر اس تقریب کے میزبان تھے۔ تعلیمی ماہرین، دانشوروں، طلباء اور میڈیا کے منتخب ارکان کے اس اعلیٰ سطح اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کہا کہ پاکستانی افواج نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے پاکستان میں قیام امن میں اہم کردار ادا کیا، جس سے علاقائی امن اور استحکام کو فروغ حاصل ہوا۔ وفاقی وزیر نے شرکاء کو بتایا کہ حالات سازگار ہونے کے بعد اب امریکہ کے کارپوریٹ شعبے کے علاوہ بین الاقوامی سرمایہ کاری کا رخ پاکستان کی طرف ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی برادری کی طرح پاکستان کو بھی افغانستان کے عدم استحکام پر تشویش ہے۔ اس لئے وہ سیاسی مصالحت کی کوششوں میں مدد کر رہا ہے، کیونکہ پائیدار امن کے قیام کے لئے یہی واحد موثر ذریعہ ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ افغانستان کی سکیورٹی کی صورتحال میں ناکامیوں کا الزام پاکستان پر دینے سے کچھ حاصل نہ ہوگا، کیونکہ اس سے پاکستانی عوام کے جذبات مجروح ہوتے ہیں، جنہوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ایسی قربانیاں دی ہیں، جن کی اس خطے میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے ایک ایسا اقتصادی تصور پیش کیا ہے جس کی بنیاد امن اور استحکام کے ستونوں پر رکھی گئی ہے۔سی پیک کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے مزید بتایا کہ اس سے نہ صرف پاکستان کے ٹرانسپلانٹ اور توانائی کے انفراسٹرکچر میں زبردست بہتری آئے گی بلکہ یہ علاقائی اتحاد کے لئے ترغیب فراہم کرے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ تمام ممالک اس پروگرام کا خیر مقدم کریں گے جو جنوبی ایشیاء میں استحکام اور خوشحالی دیکھنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اس خطے میں امن اور سلامتی کے حصول کے لئے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سکیورٹی کے معاملات کے علاوہ تعلیم سمیت سبھی شعبوں میں امریکہ کے ساتھ ایک وسیع تر اور جامع شراکت داری کا خواہش مند ہے۔
احسن اقبال

مزید :

صفحہ اول -