کینیڈا کے اگلے وزیراعظم یہ ’’سردارجی‘‘ ہوں گے؟
کینیڈا کی شہرت اب ’’ملٹی کلچرل‘‘ ملک کے طور پر ہورہی ہے جہاں دنیا کے ہر خطے سے ہجرت کر کے لوگ آباد ہوئے ہیں اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ کینیڈا کی شہرت کا ایک حوالہ ’’سکھ کمیونٹی‘‘ بھی ہے جو یہاں ایک صدی پہلے آئے تھے ۔اب یہ اس ملک کے طول و عرض میں آباد ہیں اور اس ملک کی زرعی و صنعتی کے علاوہ کاروباری ترقی میں بہت بڑا حصہ رکھتے ہیں۔ کینیڈا کی پارلیمنٹ میں، کابینہ اور صوبائی حکومتوں میں سکھوں کی نمائندگی مسلسل موجود ہے۔
گزشتہ روز کینیڈا کی قومی سیاسی جماعت این ڈی پی (نیشنل ڈیمو کریٹک پارٹی) کی مرکزی لیڈر شپ کی دوڑ ٹورانٹو سے تعلق رکھنے والے جگمیت سنگھ نے جیت کر سب کو حیران کردیا۔ وہ پہلے فرد ہیں جن کا تعلق اقلیتی آبادی اور سکھ برادری سے ہے جو کینیڈا کی قومی سیاسی جماعت کے لیڈر منتخب ہوئے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ بھاری اکثریت سے این ڈی پی کے ممبران کے ووٹ لے کر منتخب ہوئے ہیں۔ ان کے انتخاب نے ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے کہ کیا پگڑی باندھنے والا سکھ کینیڈا کا وزیراعظم ہوسکتا ہے؟
اس بارے میں مختلف قیاس آرائیاں پائی جاتی ہیں مگر یہاں ایک ادارے کے حالیہ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 69 فیصد کینیڈین پگڑی باندھنے والے سکھ لیڈر کو ووٹ دینے کیلئے آمادہ ہیں جبکہ 50 فیصد کا کہنا ہے کہ شاید ان کی فیملی کے کچھ افراد ایسے شخص کو ووٹ نہ دیں۔ کینیڈا میں نئی حکومت کے لئے انتخابات 2019ء میں ہوں گے اور جگمیت سنگھ کی قیادت میں این ڈی پی یہ انتخابات جیتنے کی کوشش کرے گی۔ موجودہ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو ابھی تک مقبول وزیراعظم اور لبرل پارٹی کے رہنما کے طور پر آگے ہیں مگر جگمیت سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ تمام کینیڈین سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ذات اور رنگ و نسل سے بالا تر ہوکر ان کی جماعت کی حمایت کریں گے۔ جگمیت سنگھ نے کینیڈین کو وسیع القلب قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ان کے ساتھ مل کر کینیڈا کو مزید بہتر ملک بنانے کیلئے جدوجہد کرتے رہیں گے۔ وہ پولیس اصلاحات اور فورس کے رویہ میں بہتری لانے کے خواہاں بھی ہیں۔ جگمیت سنگھ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں بامقصد تبدیلیوں کا پروگرام بھی رکھتے ہیں اور نئے چہروں کے ساتھ مل کر ملکی سیاست میں بہترین کے منصوبوں پر کام کریں گے۔ قومی سیاسی پارٹی کا لیڈر منتخب ہونے پر کینیڈا بھر میں سکھ برادری اور تنظیموں میں جوش و خروش پایا جاتا ہے اور وہ جگمیت سنگھ کو مبارکباد کے ساتھ اپنی حمایت کا یقین دلاتے نظر آتے ہیں۔
۔
نوٹ: روزنامہ پاکستان میں شائع ہونے والے بلاگز لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہیں۔ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔