ٹانک ،بٹینی سٹوڈنٹس کا سکالر شپ بندش کیخلاف احتجاجی ریلی
ٹانک( نمائندہ خصوصی) بیٹنی سٹوڈنٹس کا سکالر شپ کی بندش کے خلاف مختلف کالجز اور یونیورسٹی کے طلباء کی کشمیر چوک سے ڈپٹی کمشنر آفس تک احتجاجی ریلی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرہ بازی مظاہرہ میں شریک طلباء رحمت اللہ رحمان،شوکت،شاہد شیرانی اورذالان بیٹنی کا کہنا تھا کہ موجودہ بیوروکریسی نے فاٹا بشمول سب ڈویژن جنڈولہ میں ظلم کی انتہا کر دی ہے انکا کہنا تھا کہ گذشتہ دوبرس2017-18 میں بیٹنی قبائل کے طلباء کو سالانہ سکالر شپ سے محروم کرکے غریب طلباء کیلئے تعلیم کے حصول میں مشکلات پیدا کر دی ہیں ان کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹر ایجوکیشن فاٹا ہاشم آفریدی کے مطابق انہوں نے رواں برس فاٹا کے اضلاع تعلیم کی مد میں طلباء پردو ارب پچیس کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں مقررین کا کہنا تھا کہ پولیٹیکل انتظامیہ سٹوڈنٹس کے سکالر کی فراہمی میں لیت ولعل سے کام لے رہی ہے انکا کہنا تھا کہ سات قبائلی اضلاع کے طلباء کو سکالر شپ کی ادائیگی کے باوجود سب ڈویژن جنڈولہ کے طلباء کو مسلسل دوبرس سے سکالر شپ سے محروم رکھنا معنی خیز ہے انہوں نے گورنر خیبر پختو نخواہ سے بیٹنی سٹوڈنٹس کی2017-18 کی سکالر شپ کے علاوہ سپورٹس فنڈز میں ہونیوالی خردبرد کی اعلیٰ سطحی تحقیقات سمیت لیپ ٹاپ سکیم میں بیٹنی سٹوڈنٹس کو شامل کرنے کے مطالبات شامل ہیں بعد میں انتظامیہ کے ساتھ کامیاب مذاکرات اور مطالبات کے حل کے لئے سات رکنی کمیٹی تشکیل دینے کے بعد کمیٹی نے سات دن کی مہلت مانگ لی۔