وفاقی کابینہ، کرپٹ عناصر کی نشاندہی کیلئے نئے قانون و سل بلور آرڈیننس لانے کا فیصلہ
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں) وفاقی کابینہ نے کرپٹ عناصر کی نشاندہی کے نئے قانون وسل بلور پر آرڈیننس لانیکا فیصلہ کیا ہے جبکہ ایئروائس مارشل (ر) ارشد ملک کو چیئرمین پی آئی اے اور عون عباس کو چیئرمین بیت المال لگانے کی منظوری دیدی۔گزشتہ روزوزیراعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں معاشی صورتحال کی بہتری کے اقدامات ، آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کی حکمت عملی پر کابینہ کو اعتماد میں لیا گیا، ای سی ایل میں نام شامل اور نکالنے کی لسٹ پر تفصیلی غور کیا گیا اور وزارت داخلہ نے ای سی ایل میں نام شامل اور نکالنے کی پالیسی پر بریفنگ دی جس پر وفاقی کابینہ نے اس ضمن میں شفاف نظام کی جامع پالیسی بنانے کی ہدایت دی۔کابینہ کو نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کی تفصیلات پر بریفنگ دی گئی جبکہ کابینہ نے وزارت ہاؤسنگ سمیت تمام وزارتوں اور ادا روں کو منصوبے سے متعلق امور جلد نمٹانے کی ہدایت کی۔اجلاس میں بتایاگیا کرپٹ عناصر کی نشاندہی کے نئے قانون وسل بلور پر آرڈ یننس کو موجو د ہ نیب اور ایف آئی اے کے قوانین سے ہم آہنگ کیا جائیگا، کرپٹ عناصر کی نشاندہی کرنیوالے کو قانونی تحفظ حاصل ہوگا، کر پشن کی نشاندہی اور غیر قانونی اکاؤنٹس سے حاصل رقوم کا 20 فیصدملے گا۔کابینہ نے عطیہ کی جانیوالی گاڑیوں کیلئے انکم ٹیکس اور سیلز کے آئی آر او میں چھوٹ کی سمری کی بھی منظوری دی۔ کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے وزارت خزانہ سے گزشتہ دس برسوں میں لیے گئے قرضوں کی تفصیلات طلب کیں اور کہا لیے گئے قرضوں کی قسطوں کی ادائیگی کیلئے مزید قرضوں کی ضرورت پڑ رہی ہے، دس سال میں پاکستان کا قرضہ 6 ہزار سے 30 ہزارارب روپے ہوگیا، وزارت خزانہ بتائے یہ قرضہ کن منصوبوں پر خرچ ہوا،وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھااورنج ٹرین میں تو خسارہ ہے اس کیلئے مزید قرضے لینے ہوں گے۔نیا پاکستان ہاؤسنگ پراجیکٹ سے تعمیراتی صنعت میں ترقی ہوگی۔یہ اہم منصوبہ ہے، ون ونڈو آپریشن کے ذریعے منصوبے کا آغاز کررہے ہیں، تکمیل سے ملکی معیشت میں نمایاں بہتری آئے گی۔اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا حکومت پر تنقید کرنیوالوں کی جرات پر حیران ہوں جبکہ پاکستان کے موجودہ حالات کے ذمہ داروں پر مقدمہ چلنا چاہیے، ان لوگوں نے جو کچھ پاکستان کیساتھ کیا ہے، میرے خیال سے تو انہیں 6 ماہ تک گھر سے ہی نہیں نکلنا چاہیے تھا، اس حوالے سے پارلیمانی کمیشن بننا چاہیے کہ گزشتہ 10 سال میں ملک کی معاشی حالت کا ذمہ دار کون ہے۔ فواد چوہدری کے مطابق 3 ہزار کے لگ بھگ لوگوں کے نام ای سی ایل پر ہیں، اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو کہا ہے کہ یہ دیکھا جائے کہیں ایسے لوگ تو نہیں ہیں جنہیں انتقامی کارروائیوں کے سبب ای سی ایل پر ڈالا گیا ہو۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں یوریا کھاد درآمد کیلئے پیپرا رولز 35 میں نرمی کی سمری پر بھی غور کیا گیا ،نیا پاکستان ہاؤ سنگ سکیم کے حوالے سے فواد چوہدری نے بتایا سرکار کی زمین کولیٹرل ہوگی، بینک قرضہ دے گا، جس پر لوگ گھر بنائیں گے۔سمگل شدہ موبائل فون کے حوالے سے بھی طریقہ کار طے کرلیا گیا ہے اور آئندہ برس تک سمگل شدہ موبائل فون ملک میں کام نہیں کریں گے۔ اسلام آباد ایئرپورٹ منصوبے پر 100ارب سے زائد خرچ ہوا اس کا جامع آڈٹ کیا جائے گا، آئی ایم ایف سے قرضہ کتنا لیا جائے گا، اس بارے میں اسد عمر سے بات نہیں ہوئی، مخالفین ہمیں ٹاک شو میں آ کر بتاتے ہیں کہ کرنا کیا ہے، اگر ان کی پوزیشن بہتر ہوتی آج یہ حالات نہ ہوتے، اپوزیشن شورمچانے کے بجائے الزامات کا جوا ب دے۔ غریب عوام کو ریلیف دینے کیلئے ہیلتھ کارڈ اسکیم کا اجراء کیا جا رہا ہے۔ سگریٹ مافیا کیخلاف بڑے کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے ، شہباز شریف کے ایوان میں آنے سے پارلیمنٹ کو ان سے سوال کرنے کا موقع ملے گا،ایئر مارشل ارشد خان ایک پروفیشنل آدمی ہیں انہیں پی آئی اے کے معاملات سنبھالنے کا کہا گیا ہے،ہم نے ایک ویب سائٹ بنائی ہے جس پر ہماری تمام 100دنوں کی کارکردگی پتا چل جائے گی۔ ہم اپنے روز مرہ معاملات کیلئے بھی قرض کے محتاج ہیں، ہم پاکستان کو اپنے اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے اور ڈا کوؤں سے پیسہ نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ امریکہ میں 75فیصد گھر قرض لے کر بنائے گئے، سکیم کیلئے جاری فارم 250روپے کا ہو گا، ہم نے بہت سی زمینیں جن پر قبضہ تھا انہیں واگزار کرایا ہے، اپنا گھر اتھارٹی 2ماہ میں اپنا کام شروع کر دے گی، ہاؤسنگ کیساتھ انڈسٹریز پر بھی کام کیا جائے گا، سکیم بہترین اور شفاف ہے ۔کابینہ نے نیب چیئرمین کو بھی ہائی پروفائل کیسز کو دیکھنے کیلئے ڈائریکٹ کرنے کا کہا ہے، کابینہ نے اس معاملات پر نیب کو تحقیقات تیز کرنے کا کہا ہے، کابینہ نے سٹیل ملز ملازمین کی ماہ اگست کی تنخواہ کی منظوری دی ہے، یکساں تعلیمی نظام وفاق مدارس نے بھی بات کی تھی، تعلیمی اصلاحات کیلئے شفقت محمود کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے، چین کی سرمایہ کاری بڑھے، سی پیک سے ہمارے روابط مزید مضبوط ہوں گے۔ وزیر اعظم جلد چین کا دورہ کرینگے ۔
وفاقی کابینہ