مولانا فضل الرحمن سے مذاکرات کا آپشن کھلا، کمیتی بنائی نہ فی الحال اس کی ضرورت ہے مدرسہ اصلاحات اور دوسرے ایشوز پر کوئی بات کرنا چاہے تو اعتراض نہیں: عمران خان
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،آئی این پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دورہ چین کامیاب رہاکشمیرکے مسئلے پرچین ہمارے ساتھ ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کے حوالے سے کوئی کمیٹی قائم کی ہے نہ کسی کمیٹی کے قیام کی فی الحال ضرورت ہے لیکن مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کا آپشن کھلا ہے۔ مدارس ریفارمز سمیت دیگر ایشوز پر کوئی بات کرنا چاہے تو اعتراض نہیں ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت ہونے والے حکومتی ترجمانوں کے اہم اجلاس میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے آزادی مارچ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کا آپشن کھلا ہے۔ کمیٹی کے قیام کی فی الحال ضروت نہیں ہے۔اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے واضح کیا اگر کوئی بات کرنا چاہے تو دروازے بند نہیں کریں گے۔ مدرسہ ریفارمز سمیت تمام اہم ایشوز پر بات کی جا سکتی ہے۔اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ چین پر بھی بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے بتایا کہ دورہ چین انتہائی کامیاب رہا۔ کشمیر مسئلے پر چین ہمارے ساتھ ہے جبکہ کامیاب سفارتکاری سے پاکستان عالمی تنہائی سے نکل رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسان صرف کوشش کرتا ہے اور کامیابی اللہ دیتا ہے، کشمیریوں کے حقوق کیلئے ایک تحریک شروع کی جوآئندہ سمندرکی صورت اختیار کرجائے گی، نریندر مودی نے بڑی حماقت کر دی، وہ اپنا آخری پتہ کھیل چکا،مودی مقبوضہ کشمیر کی عوام کو دبانے میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا،عالمی دنیا ہانگ کانگ کے احتجاج کو شہ سرخیوں میں پیش کرتا ہے۔جمعہ کو کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے وزیراعظم عمران خان نے ریلی میں شرکت کی۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج ہم نے کشمیر کے لوگوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ پاکستانی قوم مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ کھڑی ہے، ہم نے یہ بار بار پیغام دینا ہے کہ 80لاکھ عوام کو بھارتی فوج نے محصور کیا ہوا ہے، آج بھارتی میڈیا اخبار میں یہ بار بار بتاتا ہے کہ ڈیمو کریٹک موومنٹ ہے،80لاکھ لوگوں کو بند کیا ہے اور عالمی میڈیا نہ ہونے کے برابر ہے، پچھلے ایک سال میں ایک لاکھ کشمیریوں کو شہید کیا گیا، کشمیریوں کے حوالے سے ظلم کی داستان عالمی میڈیا پر کہیں کہیں دکھائی جاتی ہے، اقوام متحدہ نے کشمیریوں کو آزادی دینے کا وعدہ کیا تھا،ہماری قوم کوشش کرے گی اور سب کو بتایا جائے گا کہ پوری قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے، ہماری یہ تحریک ایک سمندر بن جائے گی، میں نے عالمی میڈیا اور تمام دوسرے ممالک کے وزراء کو مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بتایا اور آہستہ آہستہ دیگر ممالک میں بھی بات پھیلتی جا رہی ہے، اس لئے ہم کشمیریوں کے حقوق کو بروئے کار لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی دنیا ہانگ کانگ کے احتجاج کو شہ سرخیوں میں پیش کرتا ہے، ہانگ کانگ مظاہروں میں چند لوگ زخمی ہوئے، اللہ نے انسانوں کے ہاتھوں میں کوشش دی ہے، انسان صرف کوشش کرتا ہے اور کامیابی اللہ دیتا ہے، کشمیریوں کے حقوق کیلئے ایک تحریک شروع کی ہے، آئندہ یہ سمندرکی صورت اختیار کرجائے گی، نریندر مودی نے بڑی حماقت کر دی، اپنا آخری پتہ وہ کھیل چکا ہے، نریندر مودی مقبوضہ کشمیر کی عوام کو دبانے میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ و۔وزیراعظم نے کہا کہ عالمی میڈیا ہانگ کانگ کے احتجاج کی کوریج کرتا ہے لیکن کشمیر کے مظالم کو نہیں دکھاتا، کشمیر میں ظلم پر عالمی میڈیا میں کوریج نہ ہونے کے برابر ہے، ملکوں کے لیے پیسا انسانوں سے زیادہ اہم بن گیا ہے۔عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، اقوام متحدہ نے بھی کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ انسان کے ہاتھ میں صرف کوشش کرنا ہے،کامیابی اللہ دیتا ہے، ہم سب مظلوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں، کبھی یورپی یونین اور سلامتی کونسل میں اس طرح بات نہیں ہوئی جیسے اب ہوئی۔ان کا کہنا تھا غیر قانونی طور پر بھارت نے اپنا آئین بدل دیا ہے، مودی سمجھتا ہے کشمیر کے لوگ بھیڑ بکریوں کی طرح آرام سے مان جائیں گے لیکن جیسے ہی مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھے گا لاکھوں لوگ سڑکوں پر نکلیں گے کیونکہ کشمیری عوام میں موت کا خوف ختم ہو گیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہماری تحریک کشمیریوں کے انسانی حقوق کے لیے ہے، آہستہ آہستہ بات دیگر ممالک میں پھیلتی جا رہی ہے، ہماری یہ تحریک سمندر کی شکل اختیار کر جائے گی۔وزیراعظم عمران خان نے عالمی میڈیا کے دوغلے پن پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی میڈیا کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو نظر انداز کر رہا ہے، حیران ہوں ہانگ کانگ احتجاج کو ہیڈ لائن بنایا جا رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا بھارتی فوج نے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے، مقبوضہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، 9 لاکھ بھارتی فوج نے 80 لاکھ کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا 2 ماہ سے کشمیر میں مواصلاتی نظام کا مکمل بلیک آؤٹ ہے، حریت رہنما، بچوں سمیت ہزاروں کشمیری جیل میں بند ہیں، انسانی المیہ تیزی سے بحران کی طرف بڑھ رہا ہے، 30 سال سے حق خودارادیت کیلئے ایک لاکھ کشمیری شہید ہوچکے، عالمی برادری یو این قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرے۔وزیراعظم عمران خان سے پنجاب کے وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے ملاقات کی جس میں صوبے کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی وزیراعظم آفس میں ملاقات جمعہ کی سہ پہر میں ہوئی۔ملاقات میں پنجاب سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں پر بھی مشاورت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے متعدد امور پر وزیراعظم سے منظوری لی۔زیر اعظم عمران خان نے ترک صدر طیب اردوان کو ٹیلی فون کیا۔ دونوں رہنما وں کی گفتگو میں خطے کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔وزیر اعظم عمران خان نے ترک صدر کو پاکستان کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے معاملے پر ترکی کے تحفظات کو اچھی طرح سمجھتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی، پاکستان نے 30 لاکھ مہاجرین کو پناہ دی۔ خطے میں امن و سلامتی کے لیے ترک کوششوں کی کامیابی کے لیے دعاگو ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام آپ کے دورے اور شاندار استقبال کے منتظر ہیں۔ترک صدر 23 اکتوبر کو پاکستان کے دورے پر بھی پہنچ رہے ہیں۔ ترک صدر کا دورہ پاکستان 2 روزہ ہوگا، اس دوران وہ پاکستان کی اعلی سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ذرائع کے مطابق رجب طیب اردوان اسٹریٹیجک مذاکرات میں شرکت کریں گے، پاک ترک اسٹریٹیجک مذاکرات 23 اور 24 اکتوبر کو ہوں گے۔ 23 اکتوبر کو مذاکرات میں وزرائے خارجہ بھی نمائندگی کریں گے۔
عمران خان