مثالی بہو کی اپنے خاوند اور ساس سسر کو قتل کرنے کے بعد دوسری شادی لیکن نئے سسرال میں کیا کام کیا؟ پولیس نے کئی سال بعد معمہ حل کرلیا، ملزمہ گرفتار
کیرالہ(ویب ڈیسک) بھارت میں خاندان بھر میں مثالی بہو کے نام سے شہرت حاصل کرنے اور سسرال کو قتل کرنیوالی ملزمہ کو بالآخر پولیس نے حراست میں لے لیا جہاں اس نے اعتراف جرم بھی کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے حوالے سے ایکسپریس نے بتایا کہ جنوبی ریاست کیرالہ میں 47 سالہ جولی شاجو نے 2002 میں اپنے خاوند اور ساس سسر کو قتل کیا اور دوسری شادی کی۔ پہلے سسرال میں بھی اُس نے اپنی چالاکیوں سے سب کے دل جیتے اور دوسرے سسرال میں بھی مثالی بہو کا رتبہ حاصل کیا تاہم 2014 میں بھی دوسرے شوہر کے والدین سمیت دیگر دو افراد کو کو زہر دے دیا۔پولیس نے برسوں قبل مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ کیے گئے قتل کا معمہ حل کرلیا اور ’مثالی بہو‘ کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جہاں ملزمہ کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ملزمہ نے بھی اعتراف جرم کرلیا ہے۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب جولی کے پہلے شوہر رائے تھامسن کے بھائی نے پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات میں اپنی سابق بھابھی پر شک کا اظہار کیا تھا۔ جولی نے سب سے پہلے 2002 میں اپنی ساس اننانما تھامس کو زہر دیکر قتل کیا اور 6 ماہ بعد اپنے سسر ٹام تھامسن کو بھی اسی طرح مارا۔مثالی بہو کے روپ میں سفاک بیوی نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ پہلے شوہر اور ساس سسر کا پوسٹ مارٹم کرانے کا مطالبہ کرنے والے بھانجے کو بھی ابدی نیند سلادیا تھا اور دوسری شادی کرلی تھی جن کے والدین کو بھی اس نے کھانے میں زہر ملا کر قتل کردیا تھا۔ پولیس کے مطابق جولی شاجو نے یہ سب پیسے کی لالچ میں کیا۔جولی شاجو کی نند رنجی کا کہنا تھا کہ اُن کے والدین جولی کو ایک مثالی بہو سمجھتے تھے اور تعریف کرتے تھکتے نہیں تھے خود نند بھی جولی کو اپنی بڑی بہن سمجھتی تھی اور دونوں ایک دوسرے بہت قریب بھی تھے۔