ڈاکٹر عادل خان کی شہادت عالم اسلام کیلئے ناقابل تلافی نقصان، علماء کا ردعمل
ملتان،ہارون آباد، قبصہ کالا، خانیوال سٹی رپورٹر، نامہ نگار، نمائندہ پاکستان) مولانا ڈاکٹر عادل خان شہیدؒ کی درد ناک شہادت ملک میں صحابہ کرامؓکے ناموس کے لیے (بقیہ نمبر6صفحہ6پر)
بلند ہونے والی آواز کو خاموش کرانے کی سازش ہے، حکومت بتائے اب تک شہید کیے گئے سینکڑوں علماء ومشائخ کے قاتلوں کو کیوں گرفتار نہیں کیا گیا؟ مولانا ڈاکٹر عادل خان جیسی علمی، تحقیقی، بین الاقوامی شخصیت کو سیکورٹی نہ دیناسوالیہ نشان ہے؟ مولانا ڈاکٹر عادل خان کا دفاع مدارس اور ناموس صحابہؓ کا مشن جاری رہے گا، حکومت فی الفور ناموس صحابہؓ پر قانون سازی کرے نیز گستاخان صحابہؓ اور مولانا ڈاکٹر عادل خان شہیدؒ کے قاتلوں کو گرفتار کرکے سازش بے نقاب کرے، حکومت علماء کرام کو سیکورٹی فراہم کرے۔ان خیالات کا اظہار وفاق المدارس العربیہ پاکستان جنوبی پنجاب کے ناظم مولانا زبیراحمد صدیقیؔ نے جامعہ فاروقیہ شجاع آباد میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں مقدس شخصیات کی توہین کے بعد اب مشائخ و علماء کی شہادت کا سلسلہ ملک کو عراق، شام، لیبیا اور یونان بنانے کی سازش ہے۔ گزشتہ تین دہائیوں سے ایک ہی طبقہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، حکومتی اور غیر حکومتی سطح پر اہل حق پر مظالم کا سلسلہ جاری و ساری ہے، انہوں نے کہا کہ یکطرفہ طورپر مدارس کی رجسٹریشن کا اعلان اور وفاق المدارس کی مذاکراتی ٹیم اور مدح صحابہؓ تحریک کے قائد مولانا ڈاکٹر عادل خانؒ کی شہادت لمحہ فکریہ ہے، انہوں نے کہا کہ اہل اسلام صبروتحمل کا مظاہرہ کریں وفاق المدارس جلد لائحہ عمل کا اعلان کرے گا، دریں اثنا جامعہ فاروقیہ شجاع آباد میں مولانا ڈاکٹر عادل خانؒ کی شہادت پر بلندی درجات کے لیے دعائیں کی گئیں جبکہ وفاق المدارس کے سربراہ مولانا سلیم اللہ خان کے صاحبزادے مولانا ڈاکٹر عادل خان کی شہادت ہارون آباد کے علمائے کرام مولوی محمد اویس، مولوی معظم علی، حافظ محمد سلیم و دیگر نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا ڈاکٹر عادل خان کو شہید کرنا دراصل ملک میں بد امنی اور خانہ جنگی کی آگ بھڑکانے کی سازش ہے، ہم سب کا فرض ہے کہ صبرو تحمل اور دانشمندی کیساتھ انتقام در انتقال کی اس سازش کو ناکام بنائیں، علمائے کرام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مولانا ڈاکٹر عادل خان کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔صدر متحدہ مجلس عمل قاری جمال عبدالناصر،امیر جماعت اہلسنت ڈیرہ مولانا سردار احمد باروی،قاری محمد شہزاد عزیز،امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت قاری اللہ وسایا رحیمی، مولوی محمد بخش بخشوانی، ملک فیض محمدایڈووکیٹ، سیکریٹری جنرل انجمن تاجران شہزاد حمید لُنڈ، نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نامور عالم دین مولانا ڈاکٹر عادل خان پر حملے کو پاکستان کی سلامتی اور پاکستان کے امن پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ مولانا ڈاکٹر عادل خان کی شہادت عالم اسلام کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے مزید انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عادل خان پر ہونے والے حملے نے صوبائی اور مرکزی حکومت کی نااہلی اورجانبداری پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے انہوں نے کہا کہ اس واقعے سے ثابت ہوتا ہے کہ ملک دشمن عناصر قانون نافذ کرنے والے اور قومی سلامتی کے اداروں کی پہنچ سے دور ہیں وفاق المدارس کے قائدین نے مولانا ڈاکٹر عادل خان اور ان کے رفقا کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی اور ملک بھر کی مساجد ومدارس کے ذمہ داران اور عوام الناس سے بھی خصوصی دعاوں کی اپیل کی۔ڈاکٹر عادل خان کی شہادت عظیم سانحہ ہے، مسلمانان عالم عظیم راہنما سے محروم ہوگئے،حکومت قاتلوں کو بے نقاب کرے، مدح صحابہ کی تحریک جاری رہے گی، بزدلانہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے، ان خیالات کا اظہار مرکزی جمعیت علماء اسلام پنجاب کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مفتی خالد محمود ازھر، مرکزی علماء کونسل کے ضلعی صدر مولانا محمد لقمان حنبلی، اہل سنت اتحاد فورم کے ضلعی راہنما مولانا طاہر معاویہ، جمعیت علماء اہل سنت خانیوال کے ناظم مولانا حفیظ اللہ صدیقی نے اسلامک ریسرچ سنٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ سوچی سمجھی سازش کے ذریعے علماء کرام کو راستے سے ہٹایا جارہا ہے۔
ردعمل