لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )لاہور سمیت دیگر شہروں میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے موٹر سائیکلوں پر نمبر پلیٹ نہ لگوانا اور سرکاری گاڑیوں کو ذاتی ملکیت سمجھ کر سڑک پر دوڑانے کے علاوہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عام دیکھا جاتاہے لیکن جب کوئی شہری ان سے ٹکرا جائے تو یہ الٹا اس پر ہی مقدمہ دیتے ہیں جس کی ایک بڑی مثال لاہور کے علاقے لٹن روڈ پر دیکھنے کو ملی ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقہ لٹن روڈ کے علاقے کچا فیروز پور روڈ پر تھانہ چوہنگ کے محرر شاہزیب نے موٹر سائیکل سوار کو ٹکر ماری اور خود گر کر زخمی ہو گیا لیکن عام شہری اور موٹر سائیکل سوار کر لٹن روڈ تھانے میں اپنا اثر روسوخ استعمال کرتے ہوئے ایس ایچ او چوہنگ کے ذریعے جبری قید کر لیا اور پھر بلیک میل کرتے رہے لیکن جیسے ہی معاملہ سوشل میڈیا پر آیا تو مقدمہ درج کرتے ہوئے ایسے عجیب و غریب الزامات لگائے گئے کہ دیکھنے والے بھی ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو گئے اور پنجاب پولیس کا شدید مذاق اڑایا جا رہا ہے۔
تقریبا 11 بجے زاہد نامی شخص کچا فیروز پور روڈ ہاوس سے لارنس روڈ جارہا تھا کہ ایل او ایس فیروز پور کی جانب سے تیزرفتار موٹر سائیکل سوار جس کو تھانہ چوہنگ کا محرر چلا رہا تھا بے قابو ہو کر ذاہد کی موٹر سائیکل میں جا لگا جس سے زاہد اور شاہزیب دونوں گرگئے۔موقع پر موجود کھڑے ٹریفک وارڈن اور جی او آر ون ڈیوٹی پر کھڑے دو کانسٹیل بھی جائے وقوع پر پہنچ گئے ، 1122 نے تیزرفتار موٹرسائیکل سوارشاہزیب کو گنگارام ہسپتال منتقل کردیا جبکہ زاہد نامی بےقصور موٹرسائیکل سوار کو جی او آر پر ڈیوٹی کرنے والے دو کانسٹیبل اپنے ساتھ تھانہ لٹن روڈ لے گئے جہاں ایس ایچ او چوہنگ عاصم نے تھانہ لٹن روڈ پولیس کو اپنے پیٹی بند بھائی کی سختی سے پیروی کرنے کاکہا ۔
لٹن روڈ پولیس نے اپنے پیٹی بھائی کی پیروی کرتے ہوئے زاہد نامی موٹر سائیکل سوار کو صبح سے بغیر قانونی کاروائی کے حوالات میں میں رکھا اور مسلسل تین لاکھ روپے رشوت طلب کر تے رہے لیکن زاہد نے بتایا کہ و دیہاڑی دار مزدور ہے وہ تین لاکھ روپے کہاں سے ادا کرے ۔ زاہد کا کہنا ہے کہ میں اس واقع میں بالکل بے قصور ہوں چاہے سیف سٹی کیمروں کی فوٹیج دیکھ لیں میں دیھاڑی پرمزدوری کرکے اپنے بچوں کاپیٹ پال رہا ہوں اور مجھے اپنے پیٹی بھائیوں کو خوش کرنے کیلئے بلاوجہ صبح سے حوالات میں بند کررکھا گیا، میری وزیراعلی اور آئی جی پنجاب سے درخواست ہے کہ وہ اس واقع کا نوٹس لیں اور مجھے بلاوجہ کی قید سے آزاد کروائیں۔
ایس ایچ او لٹن روڈ نے اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ایف آئی آر میں دفعہ 324 لگا کر اپنے پیٹی بھائی کو خوش کردیا ہے جبکہ اس وقوعہ میں یہ دفعہ کسی صورت نہی لگتی بلکہ 279 اور 337G بھی نہی لگتی کیونکہ موقعہ پر موجود لوگوں کے مطابق اس وقوعہ میں نا تو دونوں افراد کی کہیں بدکلامی ہوئی اور نا ہی ملزم کی موٹرسائیکل مضروب کی موٹر سائیکل سے ہٹ ہوئی بلکہ مضروب اپنی تیزرفتاری کی وجہ سے ملزم کی موٹرسائیکل سے ٹکراکر خود گرا تھا اور ملزم بھی۔