حکومت فرنیچر کے شعبہ کو باقاعدہ طور پر صنعت کا درجہ دے: عبدالرؤف عالم
لاہور(اے پی پی )فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عبدالرؤفالم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فرنیچر انڈسٹری کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور پاکستان میں فرنیچر کی برآمدات کو بڑھانے کے سلسلے میں اس سیکٹر پر بھرپور توجہ دے،فرنیچر کی صنعت میں بہت زیادہ پوٹینشل ہے اور اس پرتوجہ دینے سے نہ صرف ملکی برآمدات میں اضافہ ہو گا بلکہ اس شعبہ سے منسلک لاکھوں افراد کا معیار زندگی بلند ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ فرنیچر کی صنعت میں ترقی سے نہ صرف غربت کا خاتمہ ہو گا بلکہ ملک میں خوشحالی آئے گی‘ غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا۔ ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ فرنیچر کی صنعت میں بہت زیادہ پوٹینشل ہے اور اس پرتوجہ دینے سے نہ صرف ملکی برآمدات میں اضافہ ہو گا بلکہ اس شعبہ سے منسلک لاکھوں افراد کا معیار زندگی بلند ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ فرنیچر کی صنعت میں ترقی سے نہ صرف غربت کا خاتمہ ہو گا بلکہ ملک میں خوشحالی آئے گی‘ غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے حکومت پر زوردیا کہ وہ تجارتی اور اقتصادی پالیسیوں پرنظرثانی کرے تاکہ مختلف صنعتوں کی تجارت اور برآمدات میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ فرنیچر کے شعبہ کو ترقی دیتے ہوئے باقاعدہ طور پر صنعت کا درجہ دیا جائے‘ فرنیچر کی صنعت سے جڑی تمام مقامی صنعتوں کو بھی فروغ دیاجائے تاکہ فرنیچر کی تیاری میں استعمال ہونیوالا تمام را میٹریل سستا اور اس سے پاکستانی فرنیچر کی لاگت کم ہو گی اور پاکستانی فرنیچر دوسرے ممالک کی نسبت زیادہ تیزی سے دنیا میں اپنا مقام حاصل کرسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایشیاء میں 1.5 ارب غریب لوگ ہیں جن میں 660 ملین غربت کی لکیر سے نیچے کی زندگی گزار رہے ہیں اور دنیا کے غریب ترین لوگ سارک کے خطے میں آباد ہیں۔حکومت کی بہتر پالیسیوں کے ذریعے غربت میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ عبدالرؤف عالم نے تجویز دی کہ حکومت فرنیچر کے شعبہ کو دیہی اور شہری علاقوں میں فروغ دینے کیلئے پروگرام ترتیب دے اور چھوٹی صنعتوں کو سہولیات دے کیونکہ بڑی صنعتوں کو فروغ دینے کیلئے بہت زیادہ وسائل اور سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو میاں محمد کاشف کی اس شعبہ میں ترقی کیلئے کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان فرنیچر کونسل نے بڑی کامیابی سے پانچ بین الاقوامی نمائشوں(انٹریئر پاکستان) کا انعقاد کیا جس سے پاکستان کے مقامی فرنیچر بنانے والوں کو اپنی مصنوعات دنیا کے سامنے پیش کرنے اور کاروبار کو وسعت دینے میں بھرپور مدد ملی۔ انہوں نے میاں کاشف کی تجاویز کو تسلیم کیا اور کہا کہ پاکستان میں شیشم کی لکڑی کو کم مالیت کے فرنیچر میں استعمال کرنے پر پابندی عائد کی جائے اور اس کے ساتھ ساتھ حکومت جنگلات کی کٹائی کے حوالے سے موجود قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرائے۔ پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو میاں محمد کاشف نے کہا کہ پاکستان کے 80 فیصد فرنیچر کا انحصار شیشم پر ہے اور بدقسمتی سے شیشم کی پیداوار میں پچاس فیصد تک کمی واقع ہو گئی ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ ایک منصوبہ تیار کرے جس کے تحت ملکی فرنیچر کے شعبہ کو متبادل را میٹریل مہیا کیا جاسکے اور حکومت کی طرف سے جنگلات لگانے کے پروگرام میں اس چیز کو مدنظر رکھاجائے کہ فرنیچر کے شعبہ کو زیادہ سے زیادہ فرنیچر بنانے والی لکڑی مہیا ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مقامی فرنیچر کی صنعت سے جڑے لوگوں کو بین الاقوامی فرنیچر کی نمائشوں اور ٹریڈ سیمینارز میں شرکت کیلئے مواقع فراہم کرے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان فرنیچر کونسل امریکہ‘ یورپ‘ جاپان‘ خلیجی ریاستوں اور دنیا کی اہم فرنیچر مارکیٹوں تک رسائی حاصل کرنے کیلئے کوششیں کر رہی ہے۔