سنکیانگ میں چین ہر مسلمان کے گھر کے باہر کیا چیز لگارہا ہے؟ جان کر آپ کی حیرت اور پریشانی کی حد نہ رہے گی

سنکیانگ میں چین ہر مسلمان کے گھر کے باہر کیا چیز لگارہا ہے؟ جان کر آپ کی حیرت ...
سنکیانگ میں چین ہر مسلمان کے گھر کے باہر کیا چیز لگارہا ہے؟ جان کر آپ کی حیرت اور پریشانی کی حد نہ رہے گی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چینی حکومت کی طرف سے یغور مسلمانوں کو لاکھوں کی تعداد میں ’ازسرنوتعلیم‘ کے بہانے مہینوں تک کیمپوں میں محبوس رکھ کر برین واشنگ کرنے اور اسلامی شعار ترک کرنے کی تعلیم دینے کی خبریں ہی مسلمانوں کے لیے کم پریشان کن نہ تھیں، اب سنکیانگ میں چینی مسلمانوں کے گھر کے باہر ایسی چیز نصب کیے جانے کی خبر آ گئی ہے کہ سن کر آپ کی حیرت کی انتہاءنہ رہے گی۔ دی انڈیپنڈنٹ کے مطابق چینی حکومت صوبہ سنکیانگ میں یغور مسلمانوں کے گھروں کے باہر ایک ’کیوآر کوڈ‘ لگا رہی ہے جس میں اس گھر میں رہنے والے تمام افراد کی مکمل معلومات موجود ہیں۔ یہ اقدام مسلمانوں کی معلومات تک فوری رسائی حاصل کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سنکیانگ صوبے میں یغور مسلمانوں کے خلاف طویل عرصے سے ایک انتہائی سخت کریک ڈاﺅن جاری ہے، جس میں مسلمانوں کوگھروں یا کیمپوں میں نظربند کیا جاتاہے، انہیں اپنے مذہبی عقائد پر عملدرآمد سے روکا جاتا ہے اور حکومتی سیاسی ڈاکٹرائن پر عمل کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔اسی کریک ڈاﺅن کے تحت اب سنکیانگ میں مسلمانوں کے گھروں کے باہر ’سمارٹ پلیٹس‘ لگائی جا رہی ہیں جن پر ’کیوآرکوڈ‘ موجود ہیں۔ مقامی انتظامیہ اور پولیس کسی بھی وقت ان کیوآرکوڈز کو سکین کرکے گھر میں رہنے والوں کی تمام تفصیلات حاصل کر سکتی ہیں۔
چین میں ہیومن رائٹس واچ کی ڈائریکٹر سوفی رچرڈسن کا کہنا ہے کہ ”چینی حکومت سنکیانگ میں انسانی حقوق کی اتنے بڑے پیمانے پر سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے، کہ چین میں اس سے قبل اس کی مثال نہیں ملتی۔چینی مسلمانوں کی اس طرح سرکوبی اور انہیں زبردستی اپنی مرضی کے مطابق چلانے کی حکومتی مہم اقوام متحدہ اور متعلقہ حکومتوں کے لیے ایک ٹیسٹ ہے کہ وہ کیسے چینی حکومت کو یغور مسلمانوں کے اس استحصال سے روکتی ہیں۔“