’میں نے اوبرسے ٹیکسی بک کروائی، رنگ روڈ پر چڑھی تو ڈرائیور سے تلخ کلامی ہوئی، اس نے وہیں مجھے پکڑ کر گاڑی سے نکالا اور۔۔۔‘ پاکستانی لڑکی کے ساتھ ٹیکسی ڈرائیور نے ایسا کام کردیا کہ آپ کو ان ٹیکسیوں سے ہی ڈر لگنے لگ جائے

’میں نے اوبرسے ٹیکسی بک کروائی، رنگ روڈ پر چڑھی تو ڈرائیور سے تلخ کلامی ...
’میں نے اوبرسے ٹیکسی بک کروائی، رنگ روڈ پر چڑھی تو ڈرائیور سے تلخ کلامی ہوئی، اس نے وہیں مجھے پکڑ کر گاڑی سے نکالا اور۔۔۔‘ پاکستانی لڑکی کے ساتھ ٹیکسی ڈرائیور نے ایسا کام کردیا کہ آپ کو ان ٹیکسیوں سے ہی ڈر لگنے لگ جائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)کریم اور اُوبر جیسی آن لائن ٹیکسی سروس کا پاکستان میں آغاز ہوا تو لوگوں نے سکھ کی سانس لی کہ اب روایتی ٹیکسی اور رکشہ ڈرائیوروں کی من مانی اور بدسلوکی سے نجات ملے گی، مگر لگتا ہے کہ ابھی یہ خواب پورا ہونے کا وقت نہیں آیا۔ پریشانی کی بات تو یہ ہے کہ آن لائن ٹیکسی سروس کے ڈرائیوروں کی جانب سے خواتین کے ساتھ ایسے خوفناک سلوک کی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ خواتین اب اس سروس کو اکیلے استعمال کرنے سے ڈرنے لگی ہیں۔ ایک ایسا ہی انتہائی سنگین واقعہ لاہور سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی کے ساتھ پیش آیا ہے، جس نے پریشان کن واقعے کی ساری تفصیلات سوشل میڈیا پر شئیر کر دی ہیں۔


ویب سائٹ Parhloکے مطابق اس لڑکی نے اپنے ساتھ پیش آنے والا افسوسناک واقعہ بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ”میں نے دن 10 بجے گاڑی بک کروائی۔ گاڑی رنگ روڈ پر داخل ہوئی تو میں نے ڈرائیور سے قدرے تیز چلنے کو کہا۔ اس کا کہنا تھا کہ حد رفتار 60 کلومیٹر ہے۔ میں نے کہا کہ میں روز جاتی ہوں تو وہ کہنے لگا کہ ’مجھے دکھاﺅ کہاں لکھا ہے سپیڈ کے بارے میں، میں تمہارے باپ کا نوکر نہیں میری گاڑی سے اتر جاﺅ۔‘ میں نے کہا کہ یہاں ایسے مجھے رائڈ نہیں ملے گی، مجھے بک کروانے دو۔ اس نے گاڑی روکی اور دروازہ کھول کر مجھے بازو سے کھینچ کر باہر نکالا اور سڑک پر دھکا دے دیا جس سے مجھے بائیں بازو پر چوٹ آئی۔ ابھی میں کھڑی ہورہی تھی کہ اس نے میری چیزیں بھی اٹھا کر باہر پھینک دیں۔ مجھے منہ پر دو، تین تھپڑ مارے، مجھے برا بھلا کہا اور پھر مجھے دھکا دے کر وہاں سے چلا گیا۔ اس دوران قریب سے ایک گاڑی گزررہی تھی جس میں ایک آنٹی اور انکل موجود تھے۔ انہوں نے رک کر مجھ سے صورتحال پوچھی اور میری مدد کی۔“


متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ بعدازاں وہ ماڈل ٹاﺅن میں اُوبر کے دفتر گئیں مگر ان لوگوں کا کہنا تھا کہ ان کی قانونی ٹیم ایکشن لے گی۔ اگرچہ انہوں نے ظفر نامی ڈرائیور کی تصویر سوشل میڈیا پر شئیر کی ہے مگر اُوبر نے انہیں ڈرائیور کے متعلق مزید کوئی معلومات دینے سے صاف انکار کر دیا، جس کے بعد یہ واضح نہیں کہ اس ڈرائیور کے خلاف کوئی کاروائی ہو بھی رہی ہے یا نہیں۔