سعودی عرب میں سعودائزیشن مہم، لیبر انسپکٹر غیر ملکیوں کو پکڑنے مارکیٹ پہنچے تو ایسا منظر کہ دیکھ کر دنگ رہ گئے، یہ تو انہوں نے سوچا بھی نہ تھا کہ۔۔۔
ریاض(مانیٹرنگ)سعودی وزارت محنت و سماجی ترقی کی جانب سے حکم دیا گیا تھا کہ کار و موٹرسائیکل شوروم، تیار ملبوسات، اور فرنیچر و کچن کے سامان کے شعبے میں 70 فیصد ملازمتوں کی سعودیت کی جائے، اور گزشتہ روز سے یہ فیصلہ نافذ العمل ہوچکاہے۔ فیصلے کا نفاذ ہونے کے بعد لیبر آفس کے انسپکٹر معائنے کے لئے نکلے، مگر یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ جن دکانوں کا معائنہ کرنا تھا وہ تو بند پڑی تھیں۔
سعودی گزٹ کے مطابق دمام اور الخوبار کے علاقوں میں مذکورہ بالا شعبوں سے متعلقہ متعدد دکانوں کے شٹر ڈاؤن دیکھے جاسکتے ہیں کیونکہ ان کے مالکان جب تک نئی پالیسی پر عمل پیرا نہ ہوں اپنی دکانیں کھولنے کا رسک نہیں لے سکتے۔ لیبر آفس کے انسپکٹروں نے دمام، الفوار، قطیف، احساء اور جبیل میں چھاپے مارنے شروع کردئیے ہیں، مگر جدھر جاتے ہیں زیادہ تر دکانیں بند مل رہی ہیں۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ انہیں سعودی ملازمین ڈھونڈنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں لیکن دوسری جانب قانون کا تقاضا ہے کہ ان کے ہاں 70فیصد ملازمین سعودی شہری ہونے چاہئیں۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ جب تک 70 فیصد سعودی ملازمین نہیں مل جاتے تب تک دکان بند رکھی جائے۔ متعدد دکانداروں کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کے باعث انہیں نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے لیکن وہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوکر اپنے لئے مزید مشکلات پیدا نہیں کرسکتے۔