کراچی مسائل،اتفاق رائے سے حل ہوں گے!
وزیراعظم عمران خان نے کراچی کے مسائل کے حوالے سے نوٹس لیا اور وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی ہے، اب اس کمیٹی میں بارہ اراکین شامل کئے گئے، کنونیئر فروغ نسیم کے مطابق چھ اراکین ایم کیو ایم اور دوسرے چھ تحریک انصاف سے ہوں گے یہ کمیٹی مسائل کا جائزہ لے کر ان کا حل تجویز کر کے سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی، سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کمیٹی کے قیام کا علم میڈیا سے ہوا، سندھ حکومت سے نہیں پوچھا گیا، وزیراعلیٰ سندھ نے تعاون کا یقین دلایا ہے اور کہا کہ حکومت سندھ سے جو تعاون مانگا جائے گا وہ دیا جائے گا۔کراچی سیاسی کشمکش کا بڑا ذریعہ بن گیا ہے کہ عام انتخابات میں یہاں سے تحریک انصاف اکثریتی پارٹی ہے، وفاق میں دو سے زیادہ وزیر اور سندھ کے گورنر بھی تحریک انصاف سے ہیں، کراچی کے مسائل بہت ہیں،ان میں صاف پانی کی فراہمی اور صفائی دو بڑے مسئلے ہیں اور آج کل سیاست اور سیاسی محاذ آرائی اسی مسئلے پر ہو رہی ہے، میئر کراچی اپنے طور پر ناکام ہوئے تو سندھ حکومت بھی صفائی نہ کرا سکی،جبکہ وفاقی وزیر علی زیدی بھی کوشش کر کے ناکام رہے اور اب کمیٹی بنا دی گئی۔کراچی بڑا اور سب سے زیادہ آبادی والا شہر ہے، اس میں پرانے شہر اور جدید آبادیوں کے ساتھ کچی آبادیوں اور جھگیوں کا سلسلہ بھی موجود ہے۔ یوں تو کراچی کا کچرا پہلے بھی پوری طرح نہیں اٹھایا جاتا تھا،لیکن حال میں دو بار ہونے والی بارشوں نے تو شدید پریشانی پیدا کر دی ہے۔ اس پریشانی کو حل کرنے کے لئے اجتماعی کاوش اب تک نہیں ہوئی اور تینوں جماعتیں اپنی جان چھڑانے کے لئے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کرتی رہتی ہیں،حالانکہ کراچی میں صفائی اور صاف پانی کی بہم رسانی کے علاوہ دوسرے بنیادی کام مشترکہ کوشش سے زیادہ بہتر طریقے سے سرانجام پا سکتے ہیں،وزیراعظم نے بھی کمیٹی بنا دی،اب اس کا حکومت سندھ سے کوئی تعلق نہیں۔ اگر وزیراعلیٰ سندھ اس صورت حال میں بھی تعاون کا یقین دلاتے ہیں تو سندھ حکومت کو نظر انداز کرنا مناسب نہیں ہو گا۔ وزیراعظم کے ایک روزہ دورہ کراچی کی اطلاع ہے اگر وہ دو روز بعد کراچی جا رہے ہیں تو ان کو سب کا وزیراعظم بننے کا ثبوت دینا ہو گا، بہتر ہو گا کہ وہ گورنر،وزیراعلیٰ، میئر کراچی اور متعلقہ نمائندہ حضرات پر مشتمل اجلاس بُلا لیں،جس میں حقائق پر مبنی رپورٹیں اور ان کا حل پیش ہو،ان امور میں ایسا تعاون کراچی کی تقدیر بدل دے گا۔دوسری صورت میں مسائل جوں کے توں رہیں گے اور مقابلہ بازی ہوتی رہے گی۔ یہ کسی حادثے پر بھی منتج ہو سکتی ہے اِس لئے بہتر ہو گا کہ سب کو ساتھ لے کر چلا جائے، محاذ آرائی سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ کہا جاتا ہے کہ صفائی کمپنی کو ادائیگی نہیں کی گئی،اس نے کوڑا اٹھانا بند کر دیا یہ بھی حل کریں۔