چین کے تعاون سے ٹیکنالوجی یونیورسٹی بنائی جائے: شاہ فیصل آفریدی 

چین کے تعاون سے ٹیکنالوجی یونیورسٹی بنائی جائے: شاہ فیصل آفریدی 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(لیڈی رپورٹر)پاک چین جوائینٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے چین سے جدید تحقیق اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کیلئے چینی یونیورسٹیوں کے اشتراک سے پاک چین ٹیکنالوجی یونیورسٹی بنانے کی تجویز پیش کر دی ہے۔  یہ تجویز پاک چین چیمبر کے تھنک ٹینک کے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے چیمبر کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے پیش کی۔ اجلا س میں پاک چین چیمبر کے سینئر نائب صدر احمد حسنین، سیکرٹری جنرل صلاح الدین حنیف، رکن مجلس عاملہ داوؤد احمد اور سابق نائب صدر ڈاکٹر اقبال قریشی سمیت متعدد اراکین عاملہ نے شرکت کی۔ شاہ فیصل آفریدی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ پاکستا ن کی صنعت کو دنیا کے مقابلے کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور اچھوتے تصورات اپنانے کی ضرورت ہے اور اس ضرورت کو پورا کرنے کیلئے ہمارے پاس چین جیسا ترقی یافتہ دوست موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کو اپنی تعلیمی تحقیق اور نصاب متقل کرنے کو تیار ہے اور حکومت کو چاہیے کہ اس سلسلے میں اپنے متعلقہ محکموں کا اشتراک چینی اداروں کے ساتھ بڑھانے کی حکمت عملی تشکیل دے۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پہلا ٹھوس قدم پاک چین مشترکہ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کا قیام ہوسکتا ہے جو ااگر کر لیاجائے تو حکومت کی ایک بہت بڑی کامیابی تصور کیا جائے گا۔ شاہ فیصل آفریدی نے کہا مجوزہ یونیورسٹی کے قیام سے پاکستان میں تخلیقی صلاحیتوں کے حامل لاکھوں نوجوانوں کو اپنے بزنس آئیڈیاز کو عملی جامہ پہنانے کیلئے درکار تکنیکی مہارت، علم اور ٹیکنالوجی میسر آسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ یونیورسٹی میں چینی طریق کار کے مطابق ایسے نوجوانوں کی آئیدیاز کو عملی جامہ پہنانے کیلئے دونوں دوست ممالک کے اشتراک سے فندذ کی فراہمی کو بھی ممکن بنایا جا سکے گا۔اس موقع پر پاک چین جوائینٹ چیمبر کے سینئرنائب صدر احمد حسنین نے کہا کہ پاکستان میں کاروباری آئیڈیاز کو عملی جامہ پہنانے کیلئے سپورٹ میکانزم موجود نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے پاکستان میں کاروباری ماحول قائم نہیں ہو پا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں علمی و سائینسی تحقیق کیلئے حکومتی سرپرستی کو ممکن بنانے کیلئے کسی انقلابی اقدام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے امید کی پاک چین ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے قیام سے  اس ضرورت کو پورا  کیا  جا سکے گا،کیونکہ چینی یونیورسٹیوں کی طرز پر مجوزہ یونیورسٹی میں ایک تحقیق و ترقی کا شعبہ بھی قائم ہوگا جو انڈسٹری کے ساتھ ملکرانڈسٹری میں جدت لانے کاکام کرے گاجس سے طلبا ء کے تخلیقی منصوبو ں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور تربیت کے ساتھ مالیاتی معاونت کا طریق کا ر بھی وضع ہو سکے گا۔
پاک چین جوائینٹ چیمبر کے سیکرٹری جنرل صلاح الدین حنیف نے اپنے خیالات کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ پاک چین مجوزہ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے قیام کے ساتھ ساتھ حکومت کو چاہیے کہ ایک ایسا اعلیٰ اختیاراتی ادارہ تشکیل دے جو تعلیمی اور صنعتی اداروں کے تعاون سے جدید ایجاداتی حکمت عملیاں وضع کرنے اور انکو عملی جامہ پہنانے کا ذمہ دار ہو اور جس کی سرپرستی وزیر اعظم کی سطح سے نیچے نہ ہو۔

مزید :

کامرس -