آپس کا جنسی تعلق چھپانے کے لیے دو لڑکوں نے غیرت کے نام پر تیسرے دوست کی جان لے لی
لاہور(ویب ڈیسک)دو لڑکوں کے باہمی رضامندی کے ساتھ جنسی تعلقات میں رکاوٹ بننے والے تیسرے شخص کو قتل کردیا گیا۔ سجاول خان اور حمزہ اللہ کا باہمی رضامندی کیساتھ تعلق تھا۔
چند روز قبل لوہاری کے علاقے سے ایک بوری بند لاش ملی ، پولیس نے تفتیش شروع کی تو ایسے نتائج سامنے آئے کہ کوئی بھی حیران رہ جائے، مقتول بختیار اللہ کا تعلق کے پی کے سے تھا اور شاہ عالم مارکیٹ میں مزدوری کرتا تھا، سجاول اور حمزہ کے جنسی تعلق پر انہیں روکا تو انہوں نے مل کر بختیار اللہ کو گولی مار کر قتل کردیا۔
انویسٹی گیشن انچارج فرقان نے بتایا کہ سجاول بونیر کا رہائشی اور حمزہ تورغر کا رہائشی تھا، مقتول بھی تورغر کا تھا جس کی وجہ سے وہ حمزہ کو ایسا کرنے سے منع کرتا تھا، اسی رنج کی وجہ سے اس کی جان لے لی گئی ، دونوں کا تعلق باہمی رضامندی سے تھا۔ ایک ملزم نے بتایا کہ اس کا کوئی بڑا بندہ یہاں نہیں تھا، مجھے بتایا تو بھاگتے ہوئے مقتول کو پیچھے سے گولی ماری، وہ اس کی بے عزتی کرنا چاہتا تھا، پستول اپنے دوست سے لایا تھا، مار کر گودام میں پھینکا اور خون خشک ہونے کے بعد بوری میں بند کرکے دونوں نے پھینک دیا۔
ساتھی ملزم نے بتایا کہ وہ اس کا ملازم ہے اور اسے ہی شکایت کی تھی کہ وہ میری بے عزتی کرنا چاہتا ہے ، اسے بتادیا لیکن یہ نہیں کہا کہ مار دیں، پہلی گولی چلی تو میں موقع سے بھاگ گیا لیکن بعد میں اسے مل کر موٹر سائیکل پر ٹھکانے لگادیا۔ ایک سوال کے جواب میں ملزم کا کہنا تھا کہ اسے ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا بلکہ پولیس کو اطلاع کرنی چاہیے تھی۔ میزبان دعا مرزا نے بتایا کہ پولیس حکام کے بقول ملزمان آن کیمرہ اپنے قبیح فعل کا اعتراف نہیں کرسکتے، ورنہ انہیں اپنے ہی رشتہ داروں میں سے کسی کی طرف سے مارے جانےکا ڈر ہے ۔ مزید کیا کچھ بتایا؟ دیکھئےا س ویڈیو میں
ڈیلی پاکستان کا یوٹیوب چینل سبسکرائب کرنے کے لیے یہاں کلک کریں