کئی ماہ سرحد پر شدید کشیدگی کے بعد بالآخر چین اور بھارت سیز فائر پر متفق ہوگئے
بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) تبت کے علاقے میں چینی اور بھارتی افواج کئی مہینوں سے آمنے سامنے تھیں اور کشیدگی ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہی تھی۔ گزشتہ دنوں دونوں اطراف سے فائربندی کا45سالہ معاہدہ توڑتے ہوئے وارننگ کے طور پر فائرنگ بھی کر ڈالی گئی تاہم اب اس حوالے سے ایک اچھی خبر آ گئی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق گزشتہ روز چین اور بھارت کے وزرائے خارجہ کی ایک ملاقات ہوئی۔اس ملاقات کا ایجنڈہ دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی کو کم کرنا تھاا ور اس میں اچھی پیشرف سامنے آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے مابین کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ایک معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے اور طے پا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کی افواج لداخ اور تبت کے اس علاقے سے فوری طور پر پیچھے ہٹ جائیں گی جہاں وہ کئی مہینوں سے دوبدو کھڑی ہیں اور رواں سال 15جون کو ڈنڈوں اور پتھروں سے ہونے والی ایک جھڑپ میں ایک کرنل سمیت 20بھارتی فوجی ہلاک بھی ہو گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق چینی وزیرخارجہ وینگ ژی اور بھارتی وزیرخارجہ ایس جے شنکر کی یہ ملاقات روس کے دارالحکومت ماسکو میں ہوئی۔