بذریعہ کے الیکٹرک بل کے ایم سی کی وصولی، وفاق کا انکار

بذریعہ کے الیکٹرک بل کے ایم سی کی وصولی، وفاق کا انکار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر)کے الیکٹرک کے بل میں کے ایم سی کے ٹیکس کی کلیکشن سے وفاق نے صاف انکار کردیاہے۔سندھ حکومت کی جانب سے اس حوالے سے اصرار کیا جا رہا ہے، اس معاملے پر وفاقی اور سندھ حکومت آمنے سامنے آگئیں۔وفاقی وزیر اسد عمر کا اس ضمن میں کہاکہ بجلی کے بل کے ذریعے کے ایم سی کے ٹیکس کو وصول کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہاکہ بلوں میں ٹیکس کی وصولی سے عوام پر اضافی بوجھ پڑے گا۔گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ٹیکس کی وصولی کے لیے کوئی اور طریقہ اختیار کرنے کی تجویز دے دی۔اس حوالے سے وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہاکہ بجلی کے بلوں میں ٹیکس کی وصولی کے لیے وفاقی حکام سے بات ہو گئی ہے، کے ایم سی کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں۔ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب نے کہاکہ گورنر سندھ سے پوچھتا ہوں، پی ٹی وی لائسنس کی فیس کے الیکٹرک کے ذریعے جمع کیوں ہوتی ہے؟ کیا وجہ ہے کے الیکٹرک سے بلدیہ عظمی کے لئے ٹیکس اکھٹا نہیں کیا جاسکتا؟۔مرتضی وہاب نے کہاکہ خدارا کے ایم سی کے معاملات میں روڑے نہ اٹکائیں، اسد عمر اور علی زیدی نے کے الیکٹرک کے بل کے ساتھ کے ایم سی کے ٹیکس کی وصولی کی مخالفت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ کے ایم سی نیک نیتی سے پیروں پر کھڑا ہونے کی کوشش کر رہی ہے، میرے شہر میں صرف برائی نہیں اچھائی بھی ہے۔ایڈمنسٹریٹرکراچی نے کہا کہ سابق میئر کراچی وسیم اختر کے پاس ٹیکس لگانے کااختیار تھا، مگر نیت نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکس کے ایم سی کے اکاؤنٹ میں جائے گا۔ میں تو عبوری ایڈمنسٹریٹر ہوں چلا جاؤں گا۔ آنے والے میئر کے پاس کے ایم سی کے اکاؤنٹ میں پیسہ ہوگا۔ وہ میئر وسیم اختر کی طرح یہ اختیارات اور مالی وسائل کا رونا نہیں روئے گا۔انہوں نے کہاکہ وفاقی ادارے بھی کے ایم سی کی مدد کریں تاکہ ہم کام کر سکیں۔ حکومت سندھ نے شوکت ترین اور نیپرا کے چیئرمین سے بات کی ہے اور انہوں نے اس معاملے پر ہمارے موقف کی حمایت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ امید کرتا ہوں کہ وزیرِ اعظم عمران خان ہماری مدد کریں گے۔

مزید :

صفحہ اول -