مدھیہ پردیش میں پکنک منانے آئے بھارتی فوجی افسران کی پٹائی، خاتون ساتھی کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا
نئی دہلی(ویب ڈیسک) نامعلوم افراد نے پکنگ پر آئے دو خاتون دوستوں کے ساتھ دو بھارتی فوجی افسران کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور ایک خاتون کا گینگ ریپ کردیا۔
بھارتی میڈیا کے حوالےسے آج نیوز نے بتایاکہ فوجی افسران پر تشدد اور ان کی خاتون دوست کے ریپ کا واقعہ مدھیہ پردیش کے اندور ضلع میں پیش آیا، چاروں افراد پکنک پر نکلے تھے جس دوران نامعلوم افراد نے فوجی افسران کو مارا پیٹا اور ان کی دو خواتین دوستوں میں سے ایک کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
بڈگونڈا تھانے کے انچارج لوکندر سنگھ ہیرو نے بتایا کہ مہو چھاؤنی شہر کے انفنٹری اسکول میں ینگ آفیسرز (YO) کورس کے 23 اور 24 سال افسران اپنی دو خواتین دوستوں کے ساتھ پکنک کے لیے نکلے تھے، رات 2 بجے 6-7 لوگوں کا ایک گروپ مہو مندلیشور روڈ پر پکنک سپاٹ کے قریب پہنچا اور کار میں بیٹھے ایک افسر اور ایک خاتون دوست کو مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔
ہنگامہ کی آواز سن کر دوسرے افسر اور خاتون جو کہ ایک پہاڑی کی چوٹی پر تھے، موقع پر پہنچ گئے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق حملہ آوروں نے بندوق کی نوک پر کار میں یرغمال بنائے گئے جوڑے کو پکڑ لیا، دوسرے افسر سے 10 لاکھ روپے تاوان لانے کو بھی کہا۔ اس کے بعد فوجی افسر نے مہو میں اپنے سینئرز کو مطلع کیا جنہوں نے پولیس کو آگاہ کیا۔ پولیس کی ایک ٹیم کو علاقے کی طرف روانہ کیا گیا لیکن تب تک حملہ آور علاقے سے فرار ہو چکے تھے۔
فوجی افسروں اور ان کی خواتین دوستوں کو مہو سول ہسپتال لایا گیا، جہاں طبی معائنے میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ ایک خاتون کے ساتھ زیادتی کی گئی۔
دوسری جانب ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس روپیش دویدی نے دعویٰ کیا کہ اب تک چھ مشتبہ افراد کی شناخت ہو چکی ہے۔ ان میں سے دو کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔