اب کسی کی غنڈہ گردی نہیں چلے گی ،عوام سلیکشن نہیں الیکشن چاہتے ہیں ،سراج الحق
کراچی( سٹاف رپورٹر ) 23 اپریل یوم الحساب ہے،جوتاجربھتا نہیں دیتا اس کو قتل کردیا جاتا ہے یااغوا کرلیا جاتا ہے،جب بھی کراچی میں صحافی سچ لکھتا ہے اسے قتل کردیا جاتا ہے،لوگ اس شہرکو صولت مرزا کے حوالے سے بھی جانتے ہیں ان خیالات کا اظہار امیر جما عت اسلامی سراج الحق نے کراچی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ جو درود اور سلام کو سننا نہیں چاہتے، ان کو امریکا اور لندن جانا چاہیے، کراچی: لوگ اس شہرکو صولت مرزا کے حوالے سے بھی جانتے ہیں، جب بھی کراچی میں صحافی سچ لکھتا ہے اسے قتل کردیا جاتا ہے،ہم میٹرک تک ایک نظام تعلیم دیں گے،قائم علی شاہ سے پوچھتا ہوں کراچی میں یہ کیا ڈرامہ ہورہا ہے،غنڈہ گردی کی سیاست نہیں چلے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے جلوس پرالطاف حسین کے ٹولے نے پتھراورلاٹھیاں برسائیں،الطاف حسین کی عزت اسی میں ہے کہ وہ اپنا امیدوارواپس لیں،ہمارے جلوس پرپتھربرسانا شکست کی علامت ہے،ٹارگٹ کلرز کو بھی سرکاری تنخواہیں مل رہی ہیں،عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ کراچی میں قانون کی حکمرانی ہوگی یا سیکٹرانچارج کی؟سراج الحق نے کہا الطاف حسین صاحب اب جی تھری کازمانہ ختم اب تھری جی کا زمانہ آگیا ہے،کراچی کیلوگ اب آزادی کا سانس لینا چاہتے ہیں، کراچی: 23 اپریل سیکٹرانچارج کی بدمعاشی کے خاتمے کا دن ہے،نبیل گبول دوسال تک سوتیرہیاور اب انکا ضمیرجاگ گیا ہے،شہرکو اغوابرائے تاوان اور بھتا خوری کا تحفہ کیوں دیا گیا؟ کراچی کے لوگ کہتے ہیں، سلیکشن نہیں الیکشن ہونے چاہئیں، کراچی میں جبر کا خاتمہ ہونے والا ہے۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھاکراچی کی خوشحالی پاکستان کی خوشحالی ہے ،الطاف حسین نے کہاکہ چھاپے کی رات ادھراْدھر ہوجاتے تو بدنامی نہ ہوتی،کراچی: لوگ اس شہرکو صولت مرزا کے حوالے سے جانتے ہیں، یہ شہرتو شاہ احمدنورانی کاہے،مگراب لوگ اسکواجمل پہاڑی کے نام سے جانتے ہیں۔ سراج نے کہا عوام نے راشد نسیم اور اجمل پہاڑی کے درمیان انتخاب کرنا ہے، کراچی شہرکولوگ اجمل پہاڑی کے حوالے سے جانتے ہیں،کراچی: شہرنے الطاف حسین اور اس کے ٹولے کوکیا کچھ نہیں دیا،کراچی: شہرنے الطاف حسین اور اس کے ٹولے کا کیا کچھ نہیں دیا۔