پارلیمنٹ میں تحریک انصاف پر تنقید سے حکومت کی سبکی ہوئی ،خورشید شاہ
لاہور(آن لائن ، اے این این) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں تحریک انصاف پر تنقید سے حکومت کی سبکی ہو ئی ،تحریک انصاف اپنی شرائط منوا کر ہی اسمبلی میں واپس آئی ہے،محبتیں اور قربتیں اپوزیشن میں نہیں ہوتیں بلکہ اپوزیشن میں اصول کی باتیں ہوتی ہیں، آج ہر کوئی تحریک انصاف کے استعفوں پر بات کر رہا ہے لیکن ایسا کرنے والوںں کو یا تو پارلیمنٹ کے قواعد و ضوابط کا علم نہیں یا پھر وہ پوائنٹ سکورننگ کر رہے ہیں ،افتخار چوہدری نے اسپیکر کو خط لکھ دیا ہے لیکن بتائیں وہ آٹھ ماہ سے کہاں تھے ؟، یمن سے متعلق پارلیمنٹ کی قرار داد 18کروڑ عوام کی ترجمانی ہے ۔وہ اتوارکو لاہور ائیر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔خورشید شاہ نے کہاکہ پیپلز پارٹی خواجہ آصف کی طرف سے تحریک انصاف پرتنقید کو اچھا نہیں سمجھتی ، ہم سمجھتے ہیں اچھا ہوا پی ٹی آئی کے استعفے منظور نہیں ہوئے ،تحریک انصاف اپنی شرائط منوا کر اسمبلی میں واپس آئی ہے اور حکومت نے جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے شرائط کو ماناہے اب جبکہ پی ٹی آئی کے ارکان اپنی شرط منوا کرواپس اسمبلی میں آئے تو ان پر تنقید کرنے سے حکومت کی اپنی سبکی ہی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے واپسی کے بعد اب ہر کوئی استعفوں پر بات کر رہا ہے ایسا کرنے والوںں کو یا تو پارلیمنٹ کے قواعد و ضوابط کا علم نہیں یا پھر وہ پوائنٹ سکورننگ کر رہے ہیں۔ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی طرف سے سپیکر قومی اسمبلی کو لکھے گئے خط کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب کوئی رکن مسلسل چالیس روز تک ایوان سے غیر حاضر رہتا ہے تو اس پر ایوان میں قرارداد آتی ہے ،کیا پارلیمنٹ میں اس طرح کی کوئی قرارداد آئی کہ پی ٹی آئی کے ممبران کو ڈی سیٹ کیا جائے ،افتخار محمد چوہدری بتائیں وہ آٹھ ماہ سے کہاں تھے کہ آج انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھا ۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ظفر علی شاہ کے اس معاملے پر سپریم کورٹ میں جانے پرانہوں نے کہا کہ انہیں سینیٹ کی سیٹ نہیں ملی وہ جا سکتے ہیں ،یہ وہی ظفر علی شاہ ہیں جو 1999ء میں سپریم کورٹ گئے تھے اور مشرف کو وردی میں رہنے اور آئین میں ترامیم کی طاقت دے کر واپس آ گئے تھے۔ متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ کے حالیہ بیان سے متعلق انہوں نے کہا کہ اس پرابھی تک وزارت خارجہ کا کوئی رد عمل نہیں آیا اس لئے میں کوئی تبصرہ نہیں کر سکتا البتہ یمن کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا گیاتھا جس نے متفقہ قرارداد منظور کی اور یہ قرارداد18کروڑ عوام کی سوچ کی ترجمانی کرتی ہے ۔ کراچی کے حلقہ این اے 246کے ضمنی انتخاب کے حوالے سے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پیپلز پارٹی وہاں کسی کی حمایت نہیں کر رہی بلکہ غیر جانبدار ہے ۔ نبیل گبول کی پیپلز پارٹی کی قیادت سے رابطوں بارے انہوں نے کہا کہ اس بارے نبیل گبول ہی بتا سکتے ہیں میرے علم میں ایسا کچھ نہیں ۔