سعودی عرب کے ساتھ شانہ بشانہ چلیں گے، یمن کا معاملہ مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں: وزیراعظم
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سعودی بھائیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کے ساتھ شانہ بشانہ چلیں گے۔ یمن پر پاکستان کی پالیسی اصولوں پر مبنی ہے اور یہ معاملہ مذاکرات کے ذریعے حل کر نے کے خواہاں ہیں اور یمن میں صدر منصور ہادی کی حکومت کی بحالی چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یمن کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے مشاورتی اجلاس کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اجلاس میں مشرق وسطی کی صورتحال کا مختلف پہلوﺅں سے جائزہ لیا گیا ہے اور پاکستان یمن میں حوثی باغیوں کی کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خلیجی اتحادی پاکستانی پارلیمان کی قرارداد کو درست طریقے سے نہیں سمجھ سکے، پاکستان بلاشک و شبہ خلیجی ریاستوں کیساتھ کھڑا ہے۔ سعودی عرب ہمارا قریبی اتحادی ہے اور سعودی عرب کی خومختاری اور سالمیت ہماری خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہے ۔ انگریزی زبان میں کی گئی تقریر میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم سعودی بھائیوں کویقین دلاتے ہیں کہ سعودی عرب کی خود مختاری اور حرمین شریفین کو خطرے کی صورت میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ شانہ بشانہ چلے گا اور سخت جواب دے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یمن کی صورتحال کے حوالے سے بہت کچھ واضح کرنا ضروری تھا کیونکہ پارلیمینٹ کی مشترکہ قرارداد پاس ہونے کے بعد میڈیا پر بہت کچھ سننے میں آیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یمن پر پاکستان کی پالیسی اصولوں پر مبنی ہے اور یہ معاملہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں تاہم ہر صورت میں سعودی عرب کی خودمختاری کا دفاع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی وزیر داخلہ کے ساتھ بھی یمن کی صورتحال پر بات چیت ہوئی ہے او ایران پر زور دیا ہے کہ یمن کی صورتحال پر بات چیت کی جائے اور اس مقصد کیلئے ایران اپنا کردار ادا کرے۔