قومی ادارے نقصان میں جانے سے معاشی مسائل پیدا ہورہے ہیں، لاہور چیمبر
لاہور(کامرس رپورٹر) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ محمد ارشد نے نقصان دہ قومی اداروں کو حکومت اور نجی شعبے کی مشترکہ قیادت میں چلانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اکثر قومی اداروں کا نقصان میں جانے کی وجہ سے بہت سے معاشی مسائل پیدا ہورہے ہیں، مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے انہیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانا ہوگا۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نے کہا کہ ان اداروں کی وجہ سے قومی خزانے کو سالانہ چھ سو ارب روپے کے لگ بھگ ہونے والا نقصان کنٹرول کرنے کے لیے حکومت کو غیرمعمولی اقدامات اٹھانا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ اصل میں یہ نقصان کاروباری برادری کو ہورہا ہے کیونکہ ان نقصان دہ اداروں کا انتظام و انصرام تاجروں سے وصول کیے گئے ٹیکسوں سے چلایا جارہا ہے۔ شیخ محمد ارشد نے کہا کہ ان اداروں کی وجہ سے قومی خزانہ کو ہونے والے بھاری نقصان کے پیش نظر یا تو ان اداروں کی تنظیم نو کی جائے یا پھر صاف و شفاف طریقے سے نجکاری کردی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز سمیت تمام قومی اداروں میں سیاسی بھرتیوں پر سختی سے پابندی عائد کی جائے اور انتظامی امور اْن محنتی اور محب وطن افراد کے ہاتھوں میں دئیے جائیں جو ان اداروں کو فائدہ مند بنانے کے لیے اپنی بہترین صلاحتیں استعمال میں لائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی حالت ایسی نہیں کہ وہ نقصان دہ قومی اداروں پر سالانہ چھ سو ارب روپے کی بھاری رقم خرچ کرتا رہے، پاکستانی عوام کو تعلیم، صحت، پینے کے صاف پانی، سڑکوں ، ہائی ویز ، بجلی اور سکیورٹی کے لیے وسائل کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر نقصان دہ قومی اداروں کو خسارے سے نکال لیا جائے تو ان پر خرچ ہونے والی بھاری رقم سے ترقیاتی منصوبے مکمل کیے جاسکتے ہیں۔