طلبا و طالبات کے مابین کلامِ اقبالؒ ترنم کے ساتھ سنانے کا انعامی مقابلہ

طلبا و طالبات کے مابین کلامِ اقبالؒ ترنم کے ساتھ سنانے کا انعامی مقابلہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(خبر نگار خصوصی) نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے زیراہتمام ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان ‘ لاہور میں شاعرمشرق،حکیم الامت ،مفکرِ پاکستان حضرت علامہ محمد اقبالؒ کی 78 ویں برسی کے موقع پر جاری ’’تقریبا تِ یوم اقبالؒ ‘‘ کے سلسلے میں کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبا و طالبات کے مابین کلامِ اقبالؒ ترنم کے ساتھ سنانے کا انعامی مقابلہ منعقد ہوا۔ اس مقابلے میں طلباوطالبات کی کثیر تعدادنے حصہ لیا۔ پروگرام کا آغاز تلاوتِ قرآن مجید‘ نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانہ سے ہوا۔ اس موقع پرممتاز سیاسی رہنما چوہدری نعیم حسین چٹھہ، گروپ ایڈیٹر روزنامہ سٹی 42نوید چودھری،صدارتی ایوارڈ یافتہ نعت خواں الحاج حافظ مرغوب احمد ہمدانی ، پروفیسر سعشہ خان، اساتذۂ کرام اور طلبا و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔
چوہدری نعیم حسین چٹھہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ علامہ محمد اقبالؒ عظیم ترین شاعر، فلسفی اور صاحب بصیرت انسان تھے۔ آپ کی خدمات ہماری تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھی ہیں۔ علامہ محمد اقبالؒ نے1930ء میں خطبہ الٰہ آباد میں الگ مسلم ریاست کا تصور پیش کیا۔ نئی نسل تعلیم پر مکمل توجہ دے اور جہد مسلسل کو اپنا شعار بنائے۔ نوید چودھری نے کہا کہ علامہ محمد اقبالؒ کی رحلت کو تقریباً اسی دہائیاں گزر چکی ہیں لیکن ان کا کلام آج بھی زندہ ہے اور یہی بات ان کی عظمت کا ثبوت بھی ہے۔ علامہ محمد اقبالؒ کا کلام کسی بھی نصاب کی قید سے آزاد ہے۔ ہمیں کلام اقبالؒ کی روح کو صحیح معنوں میں سمجھنے کی ضرورت ہے۔ آج ہمارے ملک ،نظریے اوردین کو منظم چیلنج کا سامنا ہے۔ ہم خوش قسمت لوگ ہیں کہ ہمیں قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ جیسے قائدین میسر آئے۔ ہمارے حکمرانوں نے طاغوتی طاقتوں کی ناراضگی سے بچنے کیلئے نظریۂ پاکستان سے صرفِ نظر کیا لیکن یاد رکھیں کہ پاکستان کی بقاء نظریۂ پاکستان میں ہی ہے۔ یہ دوقومی نظریہ ہی ہے جو ہمیں بچائے ہوئے ہے۔ حافظ مرغوب احمد ہمدانی نے کہا کہ کلام اقبالؒ نے مسلمانان برصغیر میں آزادی کی تڑپ پیدا کی اور انہیں عزت کے ساتھ جینے کا سلیقہ سیکھایا۔ پروفیسر سعشہ خان نے کہا کہ علامہ اقبالؒ کا کلام آج بھی ہماری رہنمائی کرتا ہے۔ نئی نسل کلام اقبالؒ کا مطالعہ کرے۔مقابلہ کے منصفین کے فرائض حافظ مرغوب احمد ہمدانی اور پروفیسر سعشہ خان نے انجام دیے۔منصفین کے مرتب کردہ نتائج کے مطابق طالبات کے مابین ہونیوالے مقابلے میں عذرا شریف نے اول، صوفیہ رانی نے دوم اورحافظہ رابعہ سرور نے سوم پوزیشن حاصل کی جبکہ مہک وقار کو خصوصی انعام کا حقدار قرار دیا گیا ۔ طلبا کے مابین ہونیوالے مقابلے میں ہارون علی نے اول، ابتسام طارق نے دوم اورعلی رضا نے سوم پوزیشن حاصل کی جبکہ عثمان حیدر کو خصوصی انعام کا حقدار قرار دیا گیا۔ مقابلے کا اہتمام نظرےۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔