فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری
لاہور(خبر نگار خصوصی) جماعۃ الدعوۃ کے رفاہی ادارے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔اساتذہ جماعۃ الدعوۃپاکستان کے مسؤل حافظ طلحہ سعید کوہستان پہنچ گئے جہاں انہوں نے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے رضاکاروں کے ہمراہ کوہستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں پٹن، سنگئی، مزوبالا کا دورہ کیا اور متاثرین میں خشک راشن اور دیگر امدادی سامان تقسیم کیا۔ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن نے گلگت بلتستان میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے متاثرین میں خشک راشن اور جستی چادروں کی تقسیم بھی شروع کر دی ہے۔فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے کثیر تعداد میں رضاکارکوہستان، بشام، شانگلہ اور گلگت کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں متاثرین کی خدمت میں مصروف ہیں۔
پنجاب کے علاقوں لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی کے علاوہ ایبٹ، مانسہرہ اور سوات سے ایف آئی ایف کی میڈیکل و امدادی ٹیمیں متاثرین پکے پکائے کھانے، خشک راشن تقسیم کیا جا چکا ہے۔ میڈیکل ایڈ اور دیگر سہولیات مہیا کر رہی ہیں۔ ابھی تک 2900 افراد میں تیار کھانا، 210 خاندانوں میں خشک راشن، اسی طرح سینکڑوں مریضوں کا علاج معالجہ بھی کیا گیا ہے۔حالیہ بارشوں سے شانگلہ کا علاقہ کروڑہ بھی شدید متاثر ہوا ہے۔ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی امدادی ٹیموں نے متاثرین میں تیار کھانے کے ساتھ ساتھ میڈیکل کی سہولیات بھی متاثرین کو پہنچائی ہیں۔ شانگلہ میں پہاڑوں پر قیام پذیر دیہاتوں میں سروے جاری ہے اور اوپر کے علاقوں میں شدید نقصان ہوا ہے، لوگوں کی املاک تباہ ہو گئی ہیں۔حافظ طلحہ سعید نے اپنے دورہ کے دوران مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور انہیں فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی امدادی سرگرمیوں پر بریفنگ دی۔حافظ طلحہ سعید نے کہا کہ جماعۃ الدعوۃ سیلاب زدگان کے ساتھ ہے اور اس مشکل گھڑی میں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جماعۃ الدعوۃ کا شیوہ رہا ہے کہ وہ سب سے پہلے متاثرین تک پہنچ کر خدمات مہیا کرتی ہے خدمت و محبت کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔دینی جماعتوں کے رہنماؤں اور علماء کرام نے کوہستان میں فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے کام کو سراہااور کہا کہحالیہ بارشوں کی تباہ کاریوں کے بعد فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے رضا کاروں کی جانفشانی کے ساتھ ریسکیو و ریلیف کی خدمات نے 2005ء کے زلزلے کی یادیں تازہ کر دیں۔ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے ا مدادی رضاکار پہاڑی علاقوں میں انتہائی دشوار گزار راستوں کو عبور کرتے ہوئے متاثرین تک پہنچ کر‘ ان میں سامان تقسیم کر رہے ہیں ۔