تحفظ نسواں ایکٹ کو شرعی قوانین اور آئین پاکستان سے متصادم قرار دینے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
لاہور(نامہ نگارخصوصی )تحفظ نسواں ایکٹ کو شرعی قوانین اور آئین پاکستان سے متصادم قرار دینے کے لئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کردی گئی۔تحفظ نسواں ایکٹ کے خلاف درخواست وطن پارٹی کے بیرسٹر ظفراللہ نے دائر کی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ تحفظ نسواں ایکٹ سے خاندانی نظام بری طرح متاثر ہو گا، طلاق کی شرح بڑھنے سے بے راہ روی میں بھی اضافہ ہو گا۔ تحفظ نسواں قانون شریعت اور آئین پاکستان سے متصادم ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین ہر شہری کو برابر کا درجہ دیتا ہے، تحفظ نسواں ایکٹ سے اسلام میں مرد کو دی گئی حیثیت متاثر ہو گی۔ درخواست میں استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ تحفظ نسواں ایکٹ کو شریعت اور آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دے۔