’’میٹرو ٹرین کے غریب پرورمنصوبے کیلئے ہم خون دینے کیلئے بھی تیار ہیں‘‘: محنت کش و طالبات
لاہور(جنرل رپورٹر) ایکسپو سنٹر میں لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کے حوالے سے منعقدہ خصوصی سیمینار میں میٹرو بس سروس پرسفرکرنے والے شہریوں اور میٹرو ٹرین کے منصوبے کیلئے حاصل کی جانے والی اراضی کے مالکان نے فلاح عامہ کے عظیم الشان منصوبے پر وزیراعلیٰ شہبازشریف کے ویژن کی مکمل حمایت کرتے ہوئے مٹھی بھر اشرافیہ کے خلاف ڈٹ جانے کے عزم کا اظہار کیا ۔میٹروبس پر سفر کرنے والے ایک بزرگ محنت کش چاچا محمد لکھا بھٹی نے کہا کہ میں 40روپے میں شاہدرہ جاکر واپس آتا ہوں اورمیری مزدوری کے پیسے بچ جاتے ہیں ۔اب سکون سے خود بھی روٹی کھاتے ہیں اور بچے بھی کھاتے ہیں ،پہلے بسوں پر سفر سے خرچہ بھی زیادہ ہوتا تھا اور دھکے بھی پڑتے تھے لیکن میٹروبس نے ہمیں ان مسائل سے نجات دلادی ہے اورہمارا پورا خاندان شہبازشریف کو دعائیں دیتا ہے۔اب وہ میٹروٹرین بنا رہے ہیں اور اس غریب پرور منصوبے کیلئے ہم خون دینے کیلئے بھی تیار ہیں لیکن چند لوگ نہیں چاہتے کہ مزدور اورغریب خوشحال ہو اوراسے اچھی ٹرانسپورٹ ملے۔ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ شہبازشریف کو صحت اور لمبی عمر دے۔گلگت سے تعلق رکھنے والے بنک سٹاپ وحدت روڈ کے رہائشی محنت کش درویش خان نے کہا کہ پہلے میں 80روپے دے کر بلال گنج جاتا تھا ،دھکے علیحدہ پڑتے تھے اور انتظار علیحدہ کرنا پڑتا تھا لیکن میٹروبس کے ذریعے بہت سہولت ملی ہے ،میاں صاحب غریب آپ کو کچھ دے نہیں سکتا صرف دعائیں ہی دے سکتا ہے اور شہبازشریف واحد شخص ہے جو پاکستان میں غریب کا حقیقی نمائندہ ہے اوریہ شخص پاکستان کو بنا رہا ہے ۔خدارا اس کی مخالفت نہ کرو،اسے کام کرنے دو۔اعوان مارکیٹ فیروز پور کی رہائشی طالبہ ایانہ انور نے کہا کہ میٹروبس چلنے سے پہلے ہمیں بہت مشکلات کا سامنا تھا، وقت اور پیسے بہت لگتے تھے،تحفظ کا احساس بھی نہ تھالیکن شہبازشریف نے میٹروبس چلا کر بہت سہولت دی ہے ۔ہماری دعا ہے کہ اورنج لائن میٹروٹرین کا منصوبہ بھی کامیاب ہو۔بنک سٹاپ کے رہائشی بابا محمد اسلم نے کہا کہ میں داتا صاحب روٹیاں لگاتا ہوں اور مجھے روزآنا جانا پڑتا ہے ،پہلے ویگن والے بہت پریشان کرتے تھے لیکن جب سے میٹروبس پر سفر کررہا ہوں بڑے آرام سے عزت کے ساتھ منزل پر پہنچتا ہوں ۔اللہ تعالیٰ آپ کو اپنے عظیم مقصد میں کامیاب کرے۔اچھرہ میں بوتیک پرکام کرنے والی اعوان مارکیٹ کی رہائشی مس انیلہ نے بتایا کہ غریب سوچ بھی نہیں سکتا کہ وہ ٹھنڈی بس میں بیٹھے گا لیکن میاں صاحب نے یہ کام کر کے غریبوں کے دل جیت لئے ہیں ہم ان کا یہ احسان کبھی نہیں اتار سکتے۔میری دعا ہے کہ آنے والی حکومت مسلم لیگ(ن) کی ہو اور میٹروٹرین کا منصوبہ کامیاب ہو۔فیروز پورروڈ کی رہائشی چار بچوں کی بیوہ ماں شمیم اختر نے کہا کہ میں 20روپے میں میٹروبس پر سفر کر کے محنت مزدوری کیلئے جاتی ہوں،شہبازشریف اس طرح صوبے کے عام آدمی کی قسمت سنوار رہے ہیں جس طرح سلیقہ شعار خواتین اپنا گھر سنوارتی ہیں۔ سعودی عرب میں مقیم جو ہر ٹاؤن کی رہاشی خاتون آمنہ منیر جن کی اراضی میٹروٹرین کے منصوبے میں استعمال ہوئی نے کہا کہ شروع میں ہم بہت اپ سیٹ ہوئے لیکن پھر ایم پی اے سیف الملوک وزیراعلیٰ کا پیغام لے کر آئے کہ آپ کو بہترین معاوضہ ملے گاہم معاوضے کی ادائیگی کے کیمپ میں گئے وہاں شہبازشریف کو تو نہ دیکھا لیکن ان کا خوف دیکھا۔تمام لوگ محنت سے لوگوں کاکام کررہے تھے ۔میری گزارش ہے کہ آپ مٹھی بھر اشرافیہ کی باتوں میں نہ آئیں ٹرین منصوبے کی تکمیل کیلئے ہر قدم اٹھائیں اور ہم آپ کے قدم کیساتھ قدم ملائیں گے۔ٹھوکر نیاز بیگ کے رہائشی اشرف اعوان نے کہا کہ میرا آدھا پلازہ اس منصوبے میں آیا ہے میں نے رٹ بھی کی لیکن جس طرح شہبازشریف کی ٹیم نے ہمیں معاوضہ دیا وہ بے مثال ہے۔عزت اور احترام کے ساتھ کیمپ میں بٹھایاگیا،چائے ،کھانے اورپانی کا بھی انتظام تھااسی دن تین گھنٹے کے اندر واوچر ملا اگلے روز کیش بھی ہوگیا۔معاوضے کی ادائیگی کیلئے ہماری عزت نفس کاخیال رکھا گیا۔معروف اینکر سہیل احمد عزیزی نے منصوبے کے مخالفین کو ’’موبائل دانشور‘‘قراردیتے ہوئے کہا کہ یہ وہ لوگ ہے جنہیں جہاں وائے فائے کا سگنل ملے وہاں بھاگ جاتے ہیں ۔یہ نہیں چاہتے کہ قوم کے بچے سکول جائیں اورمریض بروقت ہسپتال پہنچے۔ انفراسٹرکچر ترقی کیلئے ضروری ہے اورمیٹروٹرین کا منصوبہ غریب کی سواری ہے ۔خدارا سچ کا ساتھ دیں ۔مخالفت برائے مخالفت کی روش ترک کردیں۔