محکمہ خزانہ پنجاب نے پری بجٹ سیشن کی تجاویز پر کام شروع کر دیا

محکمہ خزانہ پنجاب نے پری بجٹ سیشن کی تجاویز پر کام شروع کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(کامرس رپورٹر) اراکین پنجاب اسمبلی کی بجٹ تجاویز پر محکمہ خزانہ نے کام شروع کردیا ۔محکمہ خزانہ اور پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ ان تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں ،آئندہ بجٹ عوام دوست اور متوازن ہوگا ،پنجاب اسمبلی کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا بابرحسین نے کہا ہے کہ اراکین اسمبلی پری بجٹ سیشن میں حلقوں کے مسائل کے حل کیلئے اور بجٹ کو بہتر بنانے کے لئے قابل عمل تجاویز بھی دیں ،پری بجٹ سیشن کا محکمہ خزانہ کو بہت فائدہ ہوا ہے اور ہمیں اب بجٹ بنانے میںآسانی ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ پنجاب میں وفاقی حکومت حویلی بہادر شاہ، جھنگ اور بلوکی میں 1200 میگاواٹ کے 2 گیس پاور پلانٹس کے منصوبے لگا رہی ہے جبکہ پنجاب حکومت بِھکی،شیخوپورہ میں 1180 میگاواٹ کا گیس پاور پلانٹ اپنے وسائل سے لگا رہی ہے اور یہ منصوبہ ملک کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ منصوبہ بجلی کی کمی دور کرنے میں ایک رجحان ساز پراجیکٹ ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں گیس سے 1180 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کا یہ منصوبہ سب سے بڑا اور پہلا پراجیکٹ ہے اور پنجاب حکومت نے اس منصوبے پر کام کا آغاز کرکے سبقت لی ہے، مارچ 2017میں سنگل سائیکل ٹربائن سے 363 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کا آغاز ہوگا جبکہ اپریل 2017میں دوسری سنگل سائیکل ٹربائن چلنے سے مزید 363 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔ اسی طرح دسمبر 2017 میں کمبائنڈ سٹیم گیس ٹربائن سے مجموعی طور پر 1180 میگاواٹ بجلی کا حصول ممکن ہوگا،س منصوبے کیلئے جدید ترین ٹیکنالوجی کی حامل گیس ٹربائنز استعمال ہوں گی اور ان انتہائی جدید ترین ٹربائنز کے استعمال سے منصوبے کی استعداد 61.59 فیصد ہوگی جبکہ ماضی میں گیس کی بنیاد پر لگائے گئے منصوبوں کی ٹربائنز کی استعداد 54 فیصد ہے۔ پاکستان میں لگنے والے اسی طرح کے گیس منصوبوں کے مقابلے میں بِھکی، شیخوپورہ کے پراجیکٹ کی انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور کنسٹرکشن لاگت( ای پی سی کاسٹ ) صرف 539 ملین ڈالر ہے جو دیگر منصوبوں کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔

مزید :

صفحہ آخر -