ڈی آئی جی راولپنڈی کا دورہ ٹیکسلا میوزیم،سکیورٹی نظام چیک کیا
ٹیکسلا(نمائندہ پاکستان)ڈی آئی جی راولپنڈی فخر سلطان راجہ کا اچانک دورہ ٹیکسلا میوزیم ،اپنے دورے کے دوران میوزیم میں سکیورٹی نظام چیک کیا جو انتہائی ناقص پایا گیا سکیورٹی انتظامات نہ ہونے کے برابر تھے میوزیم کے اندر سکیورٹی کے حوالے سے جو کیمرے نصب تھے وہاں کمرے میں کوئی بھی ڈیوٹی پر موجود نہ تھا گیٹ پر پولیس افسران موجود نہ ہونے پر اے ایس آئی کو معطل کر دیا گیا جبکہ میوزیم کیمپس کے اندر آر پی او نے اپنے دورے کے دوران تمام انتظامات چیک کرتے ہوئے بیرونی دیواروں پر سرچ لائٹس اور میوزیم کے عقب حصے میں کوئی سکیورٹی اہلکار نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا آر پی او کے پہنچنے پر ڈی ایس پی واہ محمد سلیم خٹک اور ایس ایچ او ٹیکسلا محمد اصغر چانڈیو بھی موقع پر موجود تھے ڈی آئی جی راولپنڈی نے اپنے افسران کو ہدایت کی کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایت پر تمام پبلک پوائنٹ پر سکیورٹی سخت سے سخت کی جائے اور تمام انتظامات سکیورٹی کے حوالے سے بہتر کئے جائیں اور اپنے افسران اور تجربہ کار نوجوانوں کی تعیناتی کی جائے تاکہ آنے والے سیاحوں کو ہر قسم کا تحفظ مہیا ہو سکے ملک میں دہشتگردی جیسے واقعات پیش آنے پر اور سانحہ لاہور کے بعد سیاحوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے پولیس افسران اپنی جانوں پر کھیل کر عوام کا ہر قسم کا جان و مال کا تحفظ کریں انہوں نے کہا کہ ٹیکسلا میوزیم یہ وہ تفریحی مقام ہے جس کا نام پوری دنیا میں مشہور ہے جہاں پر بیرونی ممالک کے سیاح بھی آتے ہیں اور مقامی لوگ بھی اپنے بچوں کو کھنڈرات اور آثار قدیمہ کے متعلق آگاہ دلانے کے لئے یہاں پر موجود ہوتے ہیں جبکہ سکول کے بچوں کو تعلیم کے دوران جو نصاب دیا جاتا ہے اور تعلیمی لحاظ سے ان بچوں کا دورہ ہوتا ہے ان کی جان کی تحفظ کرنا ہمارا فرض ہے مگر ٹیکسلا میوزیم کے دورہ کے دوران مجھے سخت مایوسی ہوئی ہے کہ یہاں سکیورٹی کا کوئی بھی انتظام معقول نہ ہے اور نہ ہی ٹیکسلا میوزیم کے ذمہ دار افسر موجود ہے انہوں نے کہا کہ ٹیکسلا میوزیم میں کوریٹر کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ سکیورٹی کے لحاظ سے ایک ذمہ دار کو 24 گھنٹے ڈیوٹی پر تعینات کرے تاکہ میوزیم کے اندر آنے والے ہر فرد کے متعلق نظر ثانی اور چیکنگ ہو سکے مگر یہاں گیٹ پر نہ کوئی سکیورٹی اہلکار ہے اور نہ ہی چیک کرنے کا کوئی آلہ موجود ہے اور نہ ہی کوئی آفیسر موجود ہے ڈی آئی جی راولپنڈی نے ڈپٹی ڈائریکٹر میوزیم ارشاد خان سے کہا کہ میوزیم کے چاروں طرف دیواروں پر خار دار تار تو لگا رکھی ہے مگر یہاں کوئی بھی رات کی تاریکی میں سرچ لائٹ کا انتظام نہ ہے چاروں طرف فوری طور پر سکیورٹی انتظامات کے تحت سرچ لائٹیں لگائی جائیں اور میوزیم کے چاروں طرف رات کو سکیورٹی اہلکاروں کے لئے کیبن بنائے جائیں تاکہ 24 گھنٹے سکیورٹی اہلکار ڈیوٹی سر انجام دے سکیں میں اپنے دورے کے دوران یہ احکامات جاری کرتا ہوں کہ یہاں پر سکیورٹی بہتر سے بہتر بنائی جائے اگر کوئی بھی واقعہ پیش آیا تو اس کی ذمہ داری میوزیم کے ذمہ دار افسران پر ہو گی میں مزید اپنے پولیس اور فرض شناس افسران کی تعیناتی میوزیم چوکی پر کروں گا تاکہ وہ سکیورٹی بہتر سے بہتر بنائیں ۔