محکمہ پولیس میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں ،آئی جی سندھ
میرپورخاص(خصوصی نامہ نگار)انسپکٹر جنر ل آف پولیس سندھ اللہ ڈنو خواجہ نے کہا ہے کہ محکمہ پولیس میں جدید دور کے مطابق اصلاحات لائی جا رہی ہیں جس میں آٹو میشن بائیومیٹرک سسٹم اور تھانوں کی بہتری شامل ہیں اور کہا کہ محکمہ پولیس کی ہر ممکن کوشش ہے کہ عوام اور پولیس کے درمیان اعتماد کو بحال کیا جائے تاکہ عوام کو فوری انصاف کی فراہمی میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی آئی جی پولیس آفس میرپورخاص میں امن امان کی صورتحال ،عمائدین ،کاروباری حضرات ,ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن،، سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس کے صدارت اور میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک فردِ واحد اداراہ کچھ نہیں کرسکتا جب تک عوام اورسول سوسائٹی کے لوگ شامل نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ ایک پروجیکٹ کے تحت عوام کو فوری انصاف کی فراہمی اور عوامی شکایات کے ازالے کیلئے میرپورخاص میں سہولت سینٹر قائم کئے جائینگے جہاں لوگ بلاخوف اور بغیر کسی خرچے کے اپنی شکایات درج کراسکیں گے جس میں سول سوسائٹی کے لوگوں کو بھی شامل کیا جائیگا۔آئی جی پولیس نے کہا کہ سندھ میں پولیس کی کارکردگی بہتر کرنے، امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے، اغواء برائے تاوان،دہشتگردی اور دیگر جرائم میں پورے سندھ میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاپولیس میں جعلی بھرتیوں کی روک تھام کیلئے ریکروٹمنٹ پالیسی اوربایومیٹرک سسٹم تشکیل دی جارہی ہے جو محکمہ پولیس کی مستقبل میں ایک مثالی پالیسی ہوگی جس کے تحت میرٹ کی بنیاد پر بھرتیاں کی جائینگی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈگری تھانے میں ایس ایچ او کی جانب سے ایک خاتون کے ساتھ ہونیوالی زیادتی کے متعلق انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے متعلقہ فرار ایس ایچ او کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔اور کہا کہ پولیس افسران کے رویوں میں بہتری لانے کیلئے ٹریننگ پروگرام ترتیب دئے جارہے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس کی جانب سے کچی شراب کے اڈوں کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے پولیس افسران اور تھانوں کے ایس ایچ اوزپرواضع کیا کہ اگر ان کے علاقے میں کچی شراب کی بھٹیاں چلنے کی شکایات موصول ہوئی تو متعلقہ ایس ایچ او کے خلاف کاروائی کی جائیگی ۔اور کہا کہ سندھ بھر میں 2لاکھ لٹر کچی شراب پکڑی گئی ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کاروائی کرتے ہوئے میرپورخاص ریجن میں غیر رجسٹر دینی مدارس بندکردئے گئے ہیں اور لاؤڈاسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنیوالی کے خلاف بھی کاروائی کی گئی ہے ۔ آئی جی پولیس سندھ نے کہا کہ صحافی برادری سے کہا کہ وہ جرائم کے نشاندہی کرکے محکمہ پولیس کی مدد کریں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کم عمر بچیوں کی شادی کی روک تھام کیلئے پاکستا ن میں پہلی ایف آئی آر میرپورخاص میں درج کی گئی ۔ اللہ ڈنو خواجہ نے پولیس افسران کو ہدایت کی وہ اپنی وردی اور کرسی سے وفاداری اور ایمانداری سے اپنے محکمے کی کارکردگی میں اضافہ کریں اور دفاترمیں حاضر ہوکر عوامی مسائل حل کریں ۔ انہوں نے تمام پولیس افسران پر واضع کیا کہ اگر لوگوں سے پٹرول اور ڈیزل کے پیسے لینے کی شکایت ملی تو ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائیگی ۔ تمام ایس ایس پیز کو ہدایت کی وہ اپنی کارکردگی رپورٹ ہر ہفتے آئی جی آفس میں بھیجیں ۔ آئی جی نے ڈی آئی جی میرپورخاص کو ہدایت کی کہ وہ جرائم کے خاتمے کیلئے ریجن بھر میں پولیس اسپورٹس سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کریں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری زاتی کوشش ہے کہ سندھ کی عوام کی جو مجھ سے امیدیں ہیں میں ان پر پورا اترسکوں اور یہ جب ہی ممکن ہوسکے گا جب عوام کا ساتھ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پورے سندھ کے پولیس افسران کو ہدایت کرتا ہوں کہ وہ کچی شراب اور منشیات کے خاتمے کو یقینی بنائیں جس بھی پولیس افسر کے علاقے میں منشیات اور کچی شراب کے رپورٹ ہوئی اس پولیس افسر کو نہ صرف برطرف کیا جائیگا بلکہ اس کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی جائیگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام میر ی 30سالہ کیریئر سے واقف ہے میں اپنا کام چیلنج سمجھ کر اپنے ضمیر کے مطابق کروں گا اور کوئی بھی سیاسی پریشر برداشت نہیں کرونگا ۔آئی جی پولیس نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے نچلی سطح تک جاؤں گا اور ملوث پولیس افسران کے خلاف سخت کاروائی کرونگا ۔ انہوں نے محکمہ پولیس کو مبارکباد دی کہ انہوں نے جوان مردی کے ساتھ سند ھ بھر میں جرائم ، اغواء برائے تاوان ، بھتہ خوری جیسے سنگین وارداتوں میں ملوث افراد کے خلاف آپریشن کیا ہے جس میں ہمیں کامیابی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنا فرض ایمانداری سے نبھاؤں گا اور سندھ کے ڈویژن اور اضلاع کے عوام تک جاؤ ں گا اورتھانہ کلچر کی روایت کو ختم کرونگا اور اس میں بہتر ی لاؤں گا ۔ انہوں نے کہا کہ میں ہر مکتب فکر کے لوگوں کے ساتھ مل کر جرائم پیشہ افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کرونگا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے لوگوں کا میر ے سے وابستہ توقعات ہیں اور عوام کی مدد سے ان کی توقعات پر اترنے کی کوشش کرونگا ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس اور رینجرز پورے سندھ میں ایک ہی سمت میں کام کررہے ہیں۔مزید کہا کہ محکمہ پولیس میں کافی مسائل ہیں جن میں اسٹیشنری ،تیل اور گاڑیوں کی مرمت جیسے اہم مسائل شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں ہر ضلعے کے ایس ایس پیز کو ہدایت کرتا ہوں کہ وہ ایس ایچ اوز ہر پولیس اسٹیشن کو مطلوبہ سہولت فراہم کریں نہ کرنے کی صورت میں اس ضلعے کے ایس ایس پیز کے خلاف کاروائی کی جائیگی ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ٹنڈو محمد خان کے کچی شراب سے اموات ہونے سے معاشرے میں پولیس کی بدنامی ہوئی ہے جس پر ہم نے تمام پولیس افسرا ن کر ہٹا کر اور ایک کرائم برانچ کے انسپکٹر کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے ایکشن لیا ہے ۔آئی جی سندھ پولیس نے میرپورخاص میں ٹریفک نظام بہتر کرنے کیلئے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی میرپورخاص کو انچارج مقررکیا ۔انہوں نے ڈی آئی جی میرپورخاص کوہدایت کی کہ وہ ایس ایچ اور کی تعیناتی کارکردگی اور میرٹ کی بنیاد پر کی جائے نہ کہ سیاسی بنیاد پراور جلدبازی نہ کی جائے ۔ اور انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹی ایف آئی آر درج کرنے سے گریز کیا جائے بلاوجہ عوام کو تنگ نہ کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ میں 22Aکے کیسز درج کرنے کے99فیصد خلاف ہوں۔آئی جی سندھ نے کہا کہ اداروں میں50سالوں سے خرابیاں ہیں جو کہ قلیل وقت میں درست نہیں کرسکتا پھر بھی عوام کی مدد سے محکمہ پولیس میں بہتری لانے کی کوشش کرونگا۔اور کہا کہ میرپورخاص میں پولیس نفری بڑھانے کیلئے کوشش کی جائیگی۔اس موقع پر انہوں نے ریٹائرڈ پولیس افسران کو شیلڈ یں پیش کیں۔اس موقع پر ڈی آئی جی پولیس میرپورخاص جاوید عالم اوڈھو، ڈی آئی جی شہید بینظیر آباد ، ایس ایس پی میرپورخاص، سانگھڑ، عمرکوٹ، تھرپارکر ، شہید بینظیر آباد،اے آئی جی آپریشن اور دیگر پولیس افسران بھی موجود تھے۔