پاکستان کے دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑنے سے دنیا بھر می مضبوط پیغام گیا ، سینیٹر پاسکل ایلیزے

پاکستان کے دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑنے سے دنیا بھر می مضبوط پیغام گیا ، سینیٹر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اسلام آباد(سہیل چوہدری سے )فرانسیسی پارلیمنٹ میں پاک فرانس دوستی گروپ کے سربراہ سینیٹر پاسکل ایلیزے نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک بھارت تعلقات بھی فرانس جرمنی کے باہم تعلقات جیسے ہونے چاہئیں ، یہ دونوں ممالک اس نتیجہ پر پہنچ سکتے ہیں جہاں ہم 100سال کی جنگ میں10لاکھ افراد کے ہلاک ہونے کا سبق سیکھنے کے بعد پہنچے تھے ، وہ گزشتہ روز پاکستان کے دورے پر 3فرانسیسی سینیٹرز کے وفد کی قیادت کرتے ہوئے میڈیا سے بات چیت کررہے تھے ، اس موقع پر سینیٹر فرینکوس کارٹن اور سینیٹر پیریشیا بھی موجود تھیں،سینیٹر پاسکل ایلیزے نے پاک بھارت تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ اس ایشو پر وہ کیسے کوئی رائے دے سکتے ہیں لیکن ہم نے سو سال کی جرمنی سے جنگ کے بعد جو سبق سیکھا وہی پاک بھارت تعلقات کا مستقبل ہوسکتاہے ، انہوں نے بتایا کہ فرانسیسی پارلیمنٹ میں 2014ء میں سینیٹ کے الیکشن کے بعد پاک فرانس فرینڈ شپ گروپ کا از سر نو آغاز ہوا ، جو ایک طویل عرصہ سے معطل تھا ، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور فرانس کے مابین تعلقات کے فروغ میں دہشتگردی ،بنکاری نظام اور بعض انتظامی مسائل دورکرنا ضروری ہیں ، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور فرانس دونوں ممالک کو دہشتگردی کا سامنا ہے ، دونوں ممالک کے مابین تعاؤن میں دہشتگردی کے خلاف جنگ کلیدی حیثیت کا حامل ہے دہشتگردی ہر صورت بالخصوص معصوم بچوں اور خواتین کے خلاف ناقابل قبول ہے ،سینٹر پاسکل نے کہا کہ پاکستان کے دورہ سے انہیں احساس ہو اہے کہ یہاں دہشتگردی اور انتہاء پسندی کے خاتمہ کے لئے بھرپور سیاسی عزم موجود ہے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑنے سے اندروں اور بیرون ملک بھی مضبو ط پیغام گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ رانسیسی عوام سمجھنے سے قاصر ہیں کہ وہ ان کے حقوق اور آزادی کے جن اصولوں پر عمل پیرا ہیں تو ان کا ملک کیوں حالت جنگ میں ہے، انہوں نے کہا کہ فرانسیسی بنک پاکستان میں سرمایہ کاری سے گریزاں جس کی وجہ سے ایسی فرانسیسی کمپنیاں جو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں مشکلات کا شکار ہیں انہوں نے کہا کہ ویزہ کے مسئلہ سمیت اس اہم ایشو پر فرانس میں جاکر بات کرینگے اوراس مسئلہ کو حل کروائیں گے ،انہوں نے اس تاثر کی نفی کی فرانس میں اسلامو فوبیا کو اکثریت کی حمایت حاصل ہے ،انہوں نے کہا کہ تاہم فرانسیسی عوام میں عیسائیوں کا مذہبی نظام ایک ڈھانچے پر ہے جبکہ مسلمانوں میں فکری لحاظ سے تنوع کو فرانسیسی عوام نہیں سمجھ پاتے ، تاہم انہوں نے کہا کہ فرانس میں سیکولر ازم ہے جہاں مذہب اور عقیدہ ہر شخص کا انفرادی فعل ہے ، جبکہ مذہب ریاست سے لا تعلق ہے جبکہ بعض اوقات سیکولر ازم کی غلط تعبیر ہوتی ہے سیکولر ازم کسی مذہب کا فرقہ کے خلاف نہیں تاہم فرانسیسی حکومت کے دہشتگردی کے خلا ف اقدامات کو اسلام و فوبیا قرار دینے کے بجائے ان اقدامات کے نتائج کا انتظار کیا جائے، انہوں نے کہا کہ اس طرح دہشتگرد اسلام کی جو تعبیر کررہے ہیں ہمیں چاہئے کہ لوگوں کو بتائیں کہ یہ درست نہیں ، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کا عمل چل رہاہے اور اس کی مضبوطی کے لئے آزاد عدلیہ موجود ہے جبکہ میڈیا کا کردار بھی نہایت اہم ہے ، پاکستان میں جمہوریت کی مضبوطی کے لئے میڈیا ایک ستون کا کردار ادا کررہاہے ، انہوں نے بتایا کہ پاک فرانس دفاعی تعاؤن جاری ہے اوراس میں مزید اضافہ ہوگا ، انہوں نے پاکستان اور فرانس کے مابین بدلتی ہوئی دنیا کے تناظر میں تمام شعبوں میں تعاؤن پر زور دیا ، انہوں نے بتایا کہ فرانس کا ڈویلپمنٹ ادارہ پاکستان میں تعلیم کے شعبہ میں منصوبے شروع کرنے کے لئے اپنے دفاتر کھول رہاہے ،انہوں نے بتایا کہ فرانس کے تعاؤن سے کراچی میں لڑکیوں کو عالمی معیار کے مطابق کھیلوں کی تربیت دی جارہی ہے جبکہ فرانس یہاں ہوٹلنگ کی تعلیم کے لئے ایک ادارہ کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے ہائیر ایجوکیشن کی سطح پر تعاؤن کے لئے ٹیکنالوجی کے ٹرانسفر کے ذریعے تحقیق کے منصوبے شروع کیئے جائیں گے ، جبکہ رواں سال 100سے زائد پاکستانی طالبعلموں کو وظائف دیئے گئے ہیں ، انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ فرانس کے سیاسی نظام میں طاقت کا توازن ہے ۔