گھلواں دوئم کی بستیوں میں ہیپاٹائٹس کا مرض شدت اختیار کرنے لگا

گھلواں دوئم کی بستیوں میں ہیپاٹائٹس کا مرض شدت اختیار کرنے لگا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سیت پور(نمائندہ پاکستان)علی پور کے نواحی علاقہ گھلواں دوئم کی بستیوں کہیل لاڑ گانمن چنجن والا کے علاقوں میں ہیپاٹائٹس بی سی جی وبائی صورت اختیار کرگیا ‘ بی سی جی کا شکار مریضوں حافظ عبدالرزاق ،عاشق حسین رند، جاوید حسین رند،اللہ ڈیوایا رند،حمیدہ بی بی زوجہ لعل خان مجاہد حسین ،مقصود (بقیہ نمبر37صفحہ7پر )
مائی،عبدالرشید،محمدشفیق لاڑ منیراحمد لاڑ محمدآصف لاڑ نعیم عباس لاڑ محبوب علی حضوربخش شوکت حسین اور دیگر نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ہمارے علاقہ میں کالے یرقان کی تمام اقسام کے مریض موجود ہیں اوران میں بڑی تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہاہے علاقہ کا کوئی گھر ایسا نہیں بچا جس میں اس موذی مرض کا کوئی نہ کوئی مریض موجود نہ ہو ‘ چند ماہ کے دوران اس موذی مرض میں مبتلا حافظ محمداسماعیل غوث بخش کٹانہ اور زوجہ عبدالعزیز چنجن سمیت پانچ افراد کی اموات ہوچکی ہیں جس کے بعد علاقہ میں اس حوالے سے سخت خو ف وہراس پھیل گیاہے انتہائی غریب آبادی ہے صحت کے حوالے سے شعور وآگاہی اورمرض سے بچنے کے طریقہ کارسے لاعلم ہیں اکثر مریضوں کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں ڈاکٹر کہتے ہیں ہیپاٹائٹس بی لاعلاج مرض ہے جس کا پاکستان میں علاج ممکن نہیں بیرون ملک علاج ومعالجہ کیلئے فی مریض ایک کروڑ روپے سے زائد کے اخراجات بتائے گئے ہیں انھوں نے وزیراعظم میاں نواز شریف وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف صوبائی وزیرصحت سیکرٹری صحت پنجاب ای ڈی او محکمہ صحت مظفرگڑھ سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے پرزور اپیل کی ہے کہ علاقہ میں محکمہ صحت کی طرف سے اس مرض کے ماہر ڈاکٹروں کی خصوصی ٹیم بھجوائیں جوکہ یہاں آکر سروے کرے جن مریضوں کا علاج مقامی طورپر ہوسکتاہے انھیں علاج معالجہ کی سہولیات بہم پہنچائی جائے جبکہ جن کاعلاج بیرون ملک ہوسکتاہے ان علاج سرکاری سطح پر کروایاجائے انہوں نے کہاکہ ماہرین ہمیں یہ بھی بتائیں کہ آخر اس علاقہ میں یرقان کے اس تیزی کے ساتھ بڑھنے کی کیا وجوہات اور اس مرض سے بچنے کیلئے کیا حفاظتی اقدامات کئے جائیں۔