سندھ کے معروف دانشوراورادیب آغا سلیم انتقال کرگئے

سندھ کے معروف دانشوراورادیب آغا سلیم انتقال کرگئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھی زبان کے معروف ادیب اور دانشورآغا سلیم خالد طویل علالت کے بعد منگل کی صبح انتقال کرگئے۔پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھی ادب کی قدآور شخصیت، نامور ناول نگار، شاعر اور متعدد کتابوں کے مصنف آغا سلیم کے انتقال پر انتہائی غم اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سندھی زبان کے معروف ادیب اور دانشورآغا سلیم خالد طویل علالت کے بعد منگل کی صبح انتقال کرگئے۔ آغا سلیم سندھی زبان کے نامورادیب جن کا اصل نام آغا سلیم خالد تھا جو اپنے قلمی نام آغا سلیم سے جانے جاتے تھے جو 7 اپریل 1935 کو شکارپور میں پیدا ہوئے۔ آغا سلیم ریڈیو پاکستان سے وابستہ رہے اوراسٹیشن ڈائریکٹر کے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔ آغا سلیم نے سندھی زبان میں کئی ناول اور کہانیاں لکھیں جب کہ انہوں نے سندھ کے صوفی بزرگ شاہ عبدالطیف بھٹائی کی شاعری کا اردو اورانگریزی میں ترجمہ بھی کیا۔حکومت پاکستان نے انہیں 14 اگست 2005 اور 14 اگست 2013 کو 2 مرتبہ صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا، آغا سلیم گزشتہ کئی ماہ سے کراچی کے نجی اسپتال میں زیرعلاج تھے ۔پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھی ادب کی قدآور شخصیت، نامور ناول نگار، شاعر اور متعدد کتابوں کے مصنف آغا سلیم کے انتقال پر انتہائی غم اور افسوس کا اظہار کیا ہے،پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے آغا سلیم کی ادب کے میدان میں خدمات اور ان کی جانب سے حضرت شاہ عبداللطیف کی شاعری کو انگریزی اور اردو میں ترجمہ کرنے پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور کہا ہے کہ آغا سلیم کے انتقال کی وجہ سے سندھی ادب میں ایک بڑا خال پیدا ہوا ہے جو کہ مستقبل قریب میں بھرنا مشکل ہے، مرحوم آغا سلیم کی یادیں ہمارے اور ایک ترقی پسند معاشرے میں ادب کی اہمیت سے واقف اور ادب کوچاہنے والوں کے ہمیشہ ساتھ رہیں گی،چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آغا سلیم کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ دے اور لواحقین کو صبروجمیل کی توفیق عطا فرمائے۔وزیراعلی سندھ کے مشیربرائے اطلاعات مولابخش چانڈیو کا سندھی زبان اور ادب کی قدآور شخصیت آغا سلیم کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے ۔اپنے تعزیتی بیان میں مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ آغا سلیم نے سندھی ادب اور سندھی زبان کیلئے جو خدمات انجام دیں وہ ناقابل فراموش ہیں۔ان خدمات کو عرصہ دراز تک یاد رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آغا سلیم کی تصانیف اور تحریرین علم و ادب کا شاہکار ہیں۔آغا سلیم جیسے محقق اور ادیب تاریخ میں کم پیدا ہوتے ہیں، ان کے انتقال سے پیدا ہونے والا خلا صدیوں تک نہیں بہرا جائے گا۔مولا بخش چانڈیو نے آغا سلیم کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ۔