سرکاری اراضی غیر قانونی طور پر فروخت کرنے والے لینڈ مافیا اور پٹواریوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز
لاہور (عامر بٹ سے) تحصیل شالیمار کی حدود میں آنیوالے پٹوار سرکل ہربنس پورہ میں موجود سنٹرل گورنمنٹ کی سرکاری اراضی غیر قانونی طور پر فروخت کرنے والے لینڈ مافیا اور پٹواریوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے ہربنس پورہ میں جاری لینڈ مافیا کے خلاف آپریشن نے سرکاری زمینوں پر کروائے جانے قبضوں کا پول کھولنا شروع کر دیا ہے (میاں راشد ،میاں نثار) کے نام الزامات کے تحت سرفہرست منظر عام پر آ چکے ہیں مزید معلوم ہوا ہے کہ ہربنس پورہ میں موجود سنٹرل گورنمنٹ کی ملکیتی او قیمتی سرکاری زمینون پر قبضے کرواتے ہوئے براہ راست پنجاب حکومت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے میں ملوث لینڈ مافیا کے خلاف جہاں تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے وہاں اس لینڈ مافیاکے ہاتھ مضبوط کرنے والے پٹواریوں اور دیگر ریونیو سٹاف کی بھی ایک خفیہ فہرست مرتب کی جارہی ہے اور یہ معاملہ اس وقت منظر عام ر آیا جب اسسٹنٹ کمشنر شالیمار ارشد بھٹی اور تحصیلدار اسد رشید بٹ کی جانب سے ہربنس پورہ میں سرکاری زمینوں پر پختہ تعمیرات کرنے میں مصروف افراد کے خلاف بھاری مشینری اور پولیس کی نفری کے ہمراہ آپریشن شروع کر دیا گیا جس پر علاقہ کے مقامی اُس لینڈ مافیا کو قابضین نے فون پر اطلاع کر کے بلوانا شروع کر دیا جن سے حکومت کی ملکیتی اراضی کو غیر قانونی طور پر لاکھوں روپے دیکر خرید کیا تھا اور اس لینڈ مافیا کی طرف سے بھی مکمل طور پر یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ سرکاری زمین پر قبضہ کرنے اور خریداری کے بعد بھی ساری زندگی ان کو کوئی آفیسر یا پٹواری تنگ نہیں کریگا کیونکہ محکمہ مال کے تمام افسران اور پٹواریوں کا حصہ ان کو باقاعدگی سے بھرنے کی افواہیں بھی پھیلا کر مطمئن کیا گیا تھا تاہم آپریشن کے دوران موقع پر قابضین افراد نے پٹواری حلقہ ریاض حسین،ندیم احمد اور حیات موہل سمیت وقفے وقفے سے ہر بنس پورہ میں تعینات رہنے والے ریونیو سٹاف پر الزام عائد کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر تحصیلدار سمیت میڈیا کو آگاہی دی کہ ان تینوں سرکاری ملازمین سے موضع ہربنس پورہ میں تعیناتی کے دوران ناصرف سرکاری زمینوں پر وقفے وقفے سے قبضے کرتے ہوئے پختہ تعمیرات کو مکمل کروایا بلکہ خارج شدہ الاٹمنٹ اور خارج شدہ بنیادی انتقالات سے آگے غیر قانونی طور پر انتہائی سنگین قدم اٹھاتے ہوئے بیع در بیع انتقالات بھی درج کئے گئے اور جلد رجسٹر میں صفحات بھی شامل کئے گئے ذرائع کے مطابق ہربنس پورہ پٹوار سرکل کے ریونیو ریکارڈ کی اگر باریک بینی سے بستہ پڑتال شروع کی گئی تو بڑے پیمانے پر ہونے والی بے ضابطگیاں اور ریونیو سٹاف کے کالے کارنامے بے نقاب ہو جائیں گے ،ذرائع نے مزید آگاہی دی کہ ریونیو سٹاف اور محکمہ پولیس کی ملی بھگت سے مقامی لینڈ مافیا نے نہ صرف سرکاری زمینوں پر سر عام تعمیرات کرنے کا سلسلہ جاری کر رکھا ہے بلکہ کروڑوں روپے کے مالیت کے جعلی اشٹام پیپرز استعمال کرتے ہوئے اوپن کاروبار کی صورت میں سرکاری زمینوں کی خرید و فروخت کے ساتھ ساتھ جعلی اشٹام پیپرز کو بیچنے کا سلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے ایک اندازے کے مطابق گزشتہ چند سالوں کے دوران ہربنس پورہ کے علاقہ جناح پارک، عاصم ٹاؤن، ہجویری ٹاؤن، نذیر گارڈن، علی پارک، جلو پارک، ڈیرہ حکیماں، رانی پنڈ،تاج باغ میں پختہ تعمیرات کرتے ہوئے موقع پر دکانات، گھر، شادی ہال، ورکشاپس، کارخانے، فیکٹریاں، پٹرول پمپ، مارکیٹیں، اینٹوں کے بھٹے اور درجنوں پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیمیں بھی تعمیر کر لی گئیں ہیں،اس حوالے سے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں جس میں ریونیو سٹاف کی ملی بھگت اور لینڈ مافیا کی جانب سے سرکاری زمینوں کی جانے والی فروخت کا باریک بینی سے جائز ہ لیاجائے گا،ہربنس پورہ کے مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ ہربنس پورہ میں صرف ایک ہی طرح کا آپریشن آج تک دیکھنے میں آیا ہے جس کے مطابق جو شخص ریونیو سٹاف کو بروقت پیسے نہیں دیتا اس کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے اور اس کارروائی کا مقصد تعمیراتی ریٹ کو بڑھانا ہے ،سرعام اشٹام پیپرز پر زمینیں بک رہی ہیں باقاعدہ سیاسی شخصیات کی جانب سے گارنٹیاں دی جاتی ہیں ،ان کی دوران تعمیرات تصویریں لگائیں جاتی ہیں مگر لین دین کے تنازعے پر ہونے والے آپریشن کا سارا نقصان بیع در بیع رقبہ خرید کرنے والے مالکان کو ہو رہا ہے سینکڑوں مقامات پر تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے ہونا تو یہ چاہئے کہ تمام مقامات پر آپریشن ہو مگر یہ ایک مقام پر آپریش ہونے کے بعد دوسرے تمام مقامات سے بھاری رقوم حاصل کرنے لگ جاتے ہیں ،دوسری جانب ریونیو حکا م کا کہنا ہے کہ الزامات بے بنیاد ہیں ،آپریشن کرنے سے قبل قابضین اور مشتری مالکان کو بذریعہ نوٹس اور موقعہ پر جاکر وارننگ دی جاتی ہے ،جس کے بعد آپریشن کی کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے ،آپریشن کا سلسلہ جاری رہے گا،کسی مافیا کو اجازت نہیں دے گے چاہے وہ ریونیو سٹاف ہو ،لینڈ مافیا ہو یا زمینوں کی فروخت میں ملوث کوئی بھی ہو،بلاتفریق کارروائی کا سلسلہ جاری رہے گا۔