ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے کے خلاف وزارت داخلہ اور کسٹمز حکام کی اپیلیں خارج

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے ماڈل گرل ایان علی کانام ای سی ایل سے نکالے جانے کے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف وزارت داخلہ اور کسٹم حکام کی اپیلیں خارج کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ ای سی ایل میں کسی کا نام ڈالنا یانہ ڈالنا ریاست کا اختیار ہے لیکن جب تک جرم ثابت نہیں ہوتا، کسی کو اندرون یا بیرون ملک جانے کیسے روکاجاسکتاہے ؟
تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل ) میں نام ڈالے جانے کے بعد ماڈل گرل ایان علی نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت عالیہ نے ماڈل گرل کی اپیل منظور کرتے ہوئے سات مارچ کوان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا تھا۔ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف کسٹم حکام اور وزارت داخلہ کی جانب سے سپریم کورٹ میں 4متفرق درخواستیں دائر کیںجو عدالت نے خارج کردیں اور قراردیاہے کہ ریاست قانون کے مطابق فیصلہ کرے کہ کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالنا ہے یانہیں۔