آج کے فیصلے میں سپریم کورٹ کو کہاں سے رہنمائی ملی؟ تفصیلات سامنے آگئیں

آج کے فیصلے میں سپریم کورٹ کو کہاں سے رہنمائی ملی؟ تفصیلات سامنے آگئیں
آج کے فیصلے میں سپریم کورٹ کو کہاں سے رہنمائی ملی؟ تفصیلات سامنے آگئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار پانے والے ارکان کی نااہلی کی مدت تاحیات قرار دے دی ہے، سپریم کورٹ کے اس فیصلے میں 4 مقدمات سے رہنمائی لی گئی ہے۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے آرٹیکل 62 ون ایف کی تشریح کے کیس کا فیصلہ تحریر کیا ہے جس میں 4 مقدمات پرسپریم کورٹ کے فیصلوں سے رہنمائی بھی لی گئی۔ اللہ دینوخان بھائیو بنام الیکشن کمیشن کیس ، محمد خان کانجو بنام وفاق ، عبدالغفور لہڑی بنام ریٹرننگ افسر پی بی 29کا فیصلہ اور امتیاز احمد لالی بنام غلام محمد لالی کیس کے فیصلے سے رہنمائی لی گئی۔

62ون ایف فیصلہ،سپریم کورٹ نے نواز شریف اور جہانگیر ترین کو تاحیات نا اہل قرار دے دیا
62 ون ایف کے 60 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کوڈ آف کنڈکٹ ممبر آف پارلیمنٹ کا حوالہ بھی موجود ہے جبکہ مختلف آئینی ترامیم کا تجزیہ بھی شامل کیا گیاہے۔ فیصلے میں قرآنی آیات کا حوالہ بھی موجود ہے ، اٹھارہویں ترمیم اور آئین سے متعلق تجزیہ بھی آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت کے تعین کے فیصلے شامل ہے۔