ہربنس پورہ،سرکاری جگہ پر پلازہ کی تعمیر کیلئے ”مک مکا“کا انکشاف
لاہور(اپنے نمائندے سے)ہربنس پورہ مین روڈ پرسرکاری اراضی پر نئے تعمیر ہونیوالے پلازے کی ریونیو سٹاف اور متعلقہ تھانے میں طے شدہ قیمت دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ روز نامہ پاکستان کو ملنے والی مبینہ طور پر ملنے والی معلومات کے مطابق اس پلازے کی تعمیر کیلئے ریونیو سٹاف کو پانچ لاکھ جبکہ تھانہ ہربنس پورہ میں دو لاکھ روپے ادا کیے گئے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ خسرہ نمبر 110 میں واقع وفاقی حکومت کی اراضی پر قبل ازیں بھی تعمیرات کرنے کی کوششیں کی گئیں جو سابق ریونیو سٹاف اور افسران نے ناکام بنا دیں تاہم موجودہ ریونیو سٹاف نے کرونا، لاک ڈاؤن اور راشن تقسیم میں مصروف افسران کی اضافی ڈیوٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیل کی اور بیس دنوں کے اندر اندر لینٹر ڈالو دیا۔دوران تعمیر ریونیو سٹاف خود نگرانی کرتا رہا۔پوچھنے پر تمام ملبہ ایل ڈی اے کے افسران اور اسٹنٹ کمشنر شالیمار اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پر ڈال دیا جب تک ہمارے افسران نہیں کہیں گے ہم نہیں روک سکتے۔ قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور بغیر نقشہ منظوری پلازہ تعمیر کیا گیا۔ ایل ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر علی عباس نے معاملے پر لاعلمی کا اظہار کر دیا جبکہ اسٹنٹ کمشنر شالیمار مہدی معروف نے روز نامہ پاکستان کو بتایا کہ موقع پر جاری تعمیرات کو رکوا کر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ پرائیویٹ اراضی میں سرکاری رقبہ شامل ثابت ہوا تو ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو محمد اصغر جوئیہ کا کہنا تھا سرکاری اراضی پر جاری کسی بھی قسم کی غیر قانونی تعمیرات نہیں ہونے دیں گے۔ اگر کوئی ریونیو سٹاف اس میں شامل نکلا تو ْاس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس حوالے سے تحقیقات بھی شروع کر دی ہیں اور رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔