فیصلہ کتنے دن محفوظ رہا، یہ دنوں کی گنتی نہ کریں ، جسٹس عمر عطا بندیال
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے بیان ” مجھے بتادیں اکثریتی اور اقلیتی فیصلہ کس نے تحریرکیا؟27 دن کے بعد محفوظ فیصلہ سنایاگیاہے،تفصیلی وجوہات فیصلے کی کب جاری ہوں گی“پرجسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ فیصلہ کتنے دن محفوظ رہا، یہ دنوں کی گنتی نہ کریں ، فیصلہ سناناججز کی صوابدیدہے،مختصر فیصلہ کی کاپی آپ کو مل جائے گی۔
نجی ٹی وی 92 نیوزکے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی نظرثانی کیس میں براہ راست میڈیا کوریج کی درخواست پر سماعت ہوئی ،سپریم کورٹ نے براہ راست میڈیا کوریج کی درخواست مسترد کردی،جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں10 رکنی بنچ نے فیصلہ سنایا،10 میں سے چار ججز نے نظرثانی درخواست کے فیصلے سے اختلاف کیا،جسٹس عمر عطابندیال نے کیس کا مختصر فیصلہ پڑھ کر سنایا ۔
اختلافی نوٹ میں براہ راست نشریات کی استدعا منظور کی گئی ،اختلافی نوٹ میں کہاگیاہے کہ عوامی مفاد کا کیس ہے ویب سائٹ پر براہ راست دکھایا جائے ،عدالتی کارروائی کی آڈیو ریکارڈنگ ویب سائٹ پر ڈالی جائے ۔
عدالت نے کہاکہ معلومات تک رسائی عوام کا بنیاد ی حق ہے ،معلومات تک کس انداز میں رسائی دینی ہے یہ انتظامی معاملہ ہے ۔
جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہاکہ فیصلے تحریراوراختلاف کرنے والے ججز کے نام جاننا چاہتاہوں،جسٹس عمرعطابندیال نے کہاکہ فیصلہ پڑھیں گے تو آپ کو ناموں کا اندازہ ہو جائے گا۔
جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ مجھے بتادیں اکثریتی اور اقلیتی فیصلہ کس نے تحریرکیا؟27 دن کے بعد محفوظ فیصلہ سنایاگیاہے،تفصیلی وجوہات فیصلے کی کب جاری ہوں گی ،جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ فیصلہ کتنے دن محفوظ رہا، یہ دنوں کی گنتی نہ کریں ، فیصلہ سناناججز کی صوابدیدہے،مختصر فیصلہ کی کاپی آپ کو مل جائے گی ،تفصیلی وجوہات جاننا آپ کا حق ہے۔