ملک ڈوب رہاہے ، سیاسی ، معاشی اور آئینی بحران موجود، شاہ محمود قریشی
اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیر خارجہ اور رہنما پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ فوج کا یہ کہنا درست نہیں کہ ان کا معاملات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، فوج کا اب بھی معاملات میں لینا دینا ہے،عدالتی فیصلے کے بعد پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات کا معاملہ ہمارے ہاتھ سے نکل چکا ہے، اس پر کوئی مذاکرات نہیں ہوسکتے،مذاکرات صرف ا±ن دیگر 3 اسمبلیوں کے حوالے سے ہوسکتے ہیں جو ابھی تک تحلیل نہیں ہوئیں۔ایک انٹرویومیں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ علیحدہ بحث ہے کہ فوج کا معاملات میں کس حد تک لینا دینا ہے تاہم اس وقت ملک ڈوب رہا ہے، سیاسی، معاشی و آئینی بحران موجود ہے، ایسے وقت میں ادارے بےشک سیاست سے لاتعلق رہیں لیکن اس صورتحال سے نکلنے کا راستہ تلاش کریں، آئین کی حدود میں رہتے ہوئے وہ واحد راستہ محض انتخابات ہیں۔انہوںنے کہاکہ چیف جسٹس کا 9 رکنی بینچ سکڑتے سکڑتے کم ہوگیا تو اس کی وجوہات ہیں، انہوں نے دیانتداری سے چن چن کر ججز اس بینچ میں شامل کیے تھے، اب اگر کوئی معذرت کرلے تو اس میں چیف جسٹس کو کائی قصور نہیں ہے، شہباز شریف کو عدالت بلا کر سوال کیا جانا چاہیے کہ عدالت کے حکم کے باوجود الیکشن کےلئے فنڈز جاری کیوں نہیں کیے گئے، انہوں نے ایسا نہ کرکے حکم عدولی کی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بیک وقت الیکشن کی شرط پر حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے رضامندی پارٹی پالیسی نہیں ، سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین کے مطابق ہے اور ہم سب آئین کے تابع ہیں۔
شاہ محمود قریشی