کپاس میں اضافہ کےلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ضروری، زاہد محمود
ملتان(سپیشل رپورٹر)کپاس کی جدید ٹیکنالوجی کاا ستعمال وقت کی اہم ضرورت ہے اور پاکستان میں چین کے تعاون سے کپا س کی ترقی وفروغ میں بہتری آئے گی یہ بات ڈائریکٹر سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان ڈاکٹر زاہد محمود نے ادارہ ہذا میں آج چینی کاٹن(بقیہ نمبر20صفحہ6پر )
سیڈ کمپنی جنگیوا کے لگائے گئے ٹرائل کے موقع پر کہی۔ اس موقع پرچینی سیڈ کمپنی کے نمائندہ مسٹر لی کا کہناتھا کہ سی سی آر آئی ملتان میں کپا س کی سنگل اور ٹرپل جینیاتی اقسام کے تجربات کا مقصد کپاس کی مشینی کاشت، ہائی ڈینسٹی پلانٹنگ اور ریشے کی اعلی خصوصیات کی حامل کپاس تیار کرنا ہے۔ مسٹر لی نے بتایا کہ کپا س کی مذکورہ اقسام گلائیفو سیٹ فری اور کپاس کی سنڈیوں خاص کر گلابی سنڈی کے خلاف کافی قوت مدافعت رکھتی ہیں۔اس کے علاوہ یہ اقسام کپاس کی پتہ مروڑ بیماری کے خلاف بھی کافی مزاحمت کی حامل ہیں۔ ڈاکٹر زاہد محمود کا کہناتھا پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں چینی کمپنی کے لگائے گئے ٹرائل کے ذریعے سی سی آر آئی ملتان کے زرعی سائنسدانوں کے تعاون سے کپاس کی سنگل اور ٹرپل چین کی خصوصیات کا بغور مطالعہ کیا جائے گا اور پورے سیزن میں ان اقسام کا ڈیٹا مرتب کیا جائے گا۔ چینی کمپنی جنگیوا کے ٹرائل میں قطار سے قطار کا فاصلہ75سینٹی میٹر جبکہ پودے کا پودے سے فاصلہ4سینٹی میٹر رکھا گیا ہے اورکپاس کی فصل کا دورانیہ5ماہ ہے۔ مسٹر لی کا کہنا تھا کہ آئندہ سال سی سی آر آئی ملتان میں کپاس کی وائرس مکمل فری تین اقسام کے تجربات بھی لگائے جائیں گے۔ اس موقع پر ادارہ ہذا کے ڈاکٹر محمد نوید افضل،سربراہ شعبہ ایگرانومی،ڈاکٹر فیاض احمد سربراہ شعبہ پلانٹ فزیالوجی اور ساجد محمود سربراہ شعبہ ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی اوردیگر فیلڈ اسٹاف بھی موجود تھا۔