تحریک انصاف کے کارکنوں کو ہراساں اور نظر بند نہ کیا جائے ،لاہور ہائیکورٹ
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے ماڈل ٹاو¿ن اور جناح ہسپتال کے انڈرپاس سے رکاوٹیں فوری ہٹانے کا حکم دیدیا، عدالت نے پنجاب حکومت اور پولیس کو تحریک انصاف کے کارکنوں کو ہراساں اور نظر بند کرنے سے بھی روک دیالاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید افتخار حسین شاہ نے تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاریوں، نظربندیوں، پٹرولیم مصنوعات کی بندش اور ماڈل ٹاون میں کنٹینرز لگاکر راستے بند کرنے کیخلاف مختلف درخواستوں کی سماعت کی۔ عدالتی حکم پر آئی جی پولیس مشتاق سکھیرا، ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف اور ڈی سی او لاہور کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان عدالت کے روبرو پیش ہوئے، ڈی سی او کی طرف سے کہا گیا کہ نو اور دس اگست کو شہر میں پچپن لاکھ لیٹر پیٹرول فراہم کیا گیا اور اس وقت لاہور کے پمپوں پر سات دن کا پٹرول موجود ہے، شہر میں پٹرول کی کوئی قلت نہیں ہے، آئی جی پولیس نے عدالت کو بتایا کہ کسی سیاسی کارکن کو گرفتار نہیں کیا گیا اور نہ ہی کو ئی غیرقانونی نظر بندی کی گئی ہے،تمام اضلاع میں پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے اپنی صورتحال کے مطابق لوگوں کو قانون کے مطابق نظر بند کیا ہے، عدالت کے استفسار پر آئی جی نے صوبہ بھر میں نظر بند کئے گئے افراد کی تعداد بارے لاعلمی کا اظہار کیا جس پر درخواست گزاروں کے وکیل احمد اویس ایڈووکیٹ نے کہا کہ جس آئی جی کی لاعلمی کا یہ عالم ہو اس صوبے میں امن او امان کی کیا صورتحال ہو گی، اس پر آئی جی پولیس نے احمد اویس سے الجھتے ہوئے کہا کہ آئی جی کا کام یہ نہیں ہوتا کہ وہ چھوٹے چھوٹے معاملات دیکھتا پھرے، اس پر کمرہ عدالت میں موجود وکلا اور آئی جی پولیس میں شدید تلخ کلامی ہوئی تاہم عدالت کی مداخلت پر دونوں فریقین نے خاموشی اختیار کر لی، آئی جی نے عدالت سے کہا کہ انہوں نے یہ وردی کسی تحفے میں نہیں لی بلکہ بتیس سالہ قوم کی خدمت کرنے کے بعد ملی ہے، عدالت نے درخواستوں کی سماعت مختصر وقفے کیلئے ملتوی کرتے ہوئے وکلا اور پولیس افسران کو ہدایت کی کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی نگرانی میں بیٹھ کر معاملے کا حل نکالیں اور عدالت کو آگاہ کریں، ڈی آئی جی آپریشنز کی ایڈووکیٹ جنرل آفس میں وکلا سے ملاقات میں طے پایا کہ ماڈل ٹاﺅن جے بلاک اور ایچ بلاک اور جناح ہسپتال انڈرپاس سے کنٹینرز ہٹا کر راستے کھول دیئے جائیں گے، وقفے کے بعد ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو وکلا اور لاہور پولیس کے درمیان ہونے والے معاہدے سے آگاہ کیا جس پر عدالت نے آئی جی پولیس کو حکم دیا کہ ماڈل ٹاﺅن جے بلاک اور ایچ بلاک اور جناح ہسپتال سے کنٹینرز فوری ہٹائے جائیں، شہریوں کو بلاتعطل پٹرول فرہم کیا جائے اور کسی بھی سیاسی کارکن کو ہراساں یا گرفتار نہ کیا جائے، عدالت نے مذکورہ احکامات دیتے ہوئے تمام درخواستیں نمٹا دیں