ترقی کے مخالف ملک دشمن عناصر پاکستان کو داخلی طور پر کمزور کرنا چاہتے ہیں: احسن اقبال

ترقی کے مخالف ملک دشمن عناصر پاکستان کو داخلی طور پر کمزور کرنا چاہتے ہیں: ...
ترقی کے مخالف ملک دشمن عناصر پاکستان کو داخلی طور پر کمزور کرنا چاہتے ہیں: احسن اقبال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ وہ لوگ جو پاکستان کی ترقی کی مخالفت کر رہے ہیں درحقیقت وہ پاکستان کے ساتھ دشمنی نبھا رہے ہیں، کچھ عناصر پاکستان کو داخلی طور پر کمزور کرنا چاہتے ہیں ، تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کروں گا کہ یہ وقت ایک دوسرے کو نہیں بلکہ دہشتگردوں اور ملک دشمنوںکو نیچا دکھانے کا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری اور صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان حالت جنگ میں ہے ، یہاں دوسرے ممالک کے دہشتگرد پاکستان میں کارروائیاں کرتے ہیں لیکن ایسا ہر بزدلانہ پاکستانی قوم کے حوصلے اور عزم کو زیادہ پختہ کرتا ہے، پاکستان سے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ کر ہی ملک کو ترقی کیلئے آگے لے جا سکتے ہیں، چار سال میں کارروائیوں کے دوران دہشتگردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے اور اب یہ گاہے بگاہے اپنے وجود کو برقرار رکھنے کیلئے بزدلانہ کارروائیاں کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ دھماکے میں 14 افراد شہید، 46 زخمی ہوئے، بلوچستان بارڈر سے روزانہ 13 ہزار افراد بغیر دستاویزات سفر کرتے ہیں: سرفراز بگٹی
انہوں نے کہا کوئٹہ کا واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم حالتِ جنگ میں ہے اور جب قوم حالتِ جنگ میں ہو تو اتحاد کی ضرورت ہوتی ہے، وہ لوگ جو پاکستان کی ترقی کی مخالفت کر رہے ہیں درحقیقت وہ پاکستان کے ساتھ دشمنی نبھا رہے ہیں، ہمارے ہاں گزشتہ سالوں سے چند سیاسی عناصر اس کوشش میں ہیں کہ پاکستان داخلی طور پر کمزور ہوجائے ، جہاں ہم قربانیاں دے رہے ہیں وہ سیاسی مفادات کیلئے قوم کو تقسیم کرنے کے در پے ہیں۔ اپوزیشن پارٹیز اور تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کروں گا کہ یہ وقت ایک دوسرے کو نہیں بلکہ دہشتگردوں اور ملک دشمنوںکو نیچا دکھانے کا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی بھرپور مدد کرے گی کیونکہ ہم یہ جنگ ٹیم ورک کے نتیجے میں ہی جیت سکتے ہیں۔ اگر 2013 کے واقعات دیکھیں تو اس وقت دہشتگرد چڑھائی پر تھے لیکن اب ریاست چڑھائی پر اور دہشتگرد محاصرے میں ہیں، بہت سی دہشتگردی کی کوششیں ناکام بنا دی جاتی ہیں اور دہشتگردی کے واقعات کے تسلسل میں واضح کمی آئی ہے۔