شہابیوں کی بوچھاڑ دیکھنے کا نادر موقع، آنکھیں کھول کے رکھیےگا، سائنسدانوں نے وقت بتادیا
نیویارک (ڈیلی پاکستان آن لائن)آپ اگست کے وسط میں آنکھیں کھول کے رکھیے گا، کیوں کہ اس عرصے میں ممکن ہے، آپ ٹوٹے تاروں کی بارش دیکھیں۔ اسی موسم میں بہت سے شہاب ثاقب زمین کا رخ کرتے ہیں۔ہر برس اسی عرصے میں زمین کی جانب درجنوں میٹروئیٹ بڑھتے ہیں اور کرہء ہوائی سے رگڑ کھا کر خاکستر ہو جاتی ہے۔ اس دوران رات کو آسمان میں دیکھتے ہوئے کسی بھی وقت کوئی شہابیہ آپ کو دکھائی دے سکتا ہے۔
غیر نشریاتی ادارے کے مطابق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس بابت آپ اپنی تقریباﹰ 146گھڑی بھی سیٹ145 کر سکتے ہیں۔ اس بار 12 اگست کی شب بہت سے شہابیے زمین سے دیکھے جا سکیں گے۔ پیرسیوس کانسٹلیشن (ستاروں کی آسمان میں تربیت کے اعتبار سے طے کردہ آماج گاہیں) کی جانب سے ان شہابیوں کی زمین کی جانب بارش کی وجہ سے انہیں پیرسیڈز کا نام دیا گیا ہے۔ 28 جولائی کو اکویریس کی جانب سے زمین کے کرہء ہوائی میں داخل ہونے والے شہابیوں کو اکواریڈس کا نام دیا گیا تھا۔ اس روز بھی بہت سے شہاب ثاقب زمین سے دیکھے گئے تھے۔
ان شہابیوں کے گرنے کی تاریخ ہر برس قریب ایک سی ہوتی ہے۔ زمین ہر برس اپنی مداروی گردش کے دوران چوں کے اس مقام سے گزرتی ہے، جہاں بہت سے چھوٹے چھوٹے شہابیے گرد کے ذرات کی صورت میں موجود ہیں اور وہ زمین کی تجاذبی قوت کی وجہ سے ہمارے سیارے کی جانب کھچے چلے آتے ہیں، اس لیے شمسی کیلنڈر کی ایک سی تاریخ پر زمین پر موجود ناظر کو ٹوٹے تارے دکھائی دیتے ہیں۔