" ایک کشمیری سیب کا ریٹ سن کر ایک درجن کیلے خریدنے والو! میرے ۔ ۔ ۔" اداکارہ بدیتا باغ نے بھارتی ناقدین کو کرارا جواب دیدیا

" ایک کشمیری سیب کا ریٹ سن کر ایک درجن کیلے خریدنے والو! میرے ۔ ۔ ۔" اداکارہ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ممبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارتی حکومت نے کشمیریوں پر ظلم و ستم کا سلسلہ جاری رکھا ہواہے اور وادی میں کرفیو نافذ ہے تاہم آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے باعث اس کی خصوصی حیثیت بھی ختم ہو گئی ہے جس کے باعث مقبوضہ وادی کشمیر میں بھارتی شہریوں کو جائیداد خریدنے اور ملازمت سمیت دیگر حقوق حاصل ہو گئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد بھارتی شہریوں کو یہ حق حاصل ہوگیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی خواتین سے شادی بھی کر سکیں گے اور وادی میں رہائش بھی اختیار کرسکیں گے۔آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد بھارت کے درجنوں افراد کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایسی پوسٹس اور ویڈیوز شیئر کی گئی تھیں، جن میں انڈین شہری یہ کہتے نظر آ رہے تھے کہ اب وہ کشمیری خواتین سے شادیاں کریں گے۔
بھارتی شہریوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی پوسٹس انتہائی نامناسب تھیں اور کئی افراد نے یہ تک کہہ دیا تھا کہ وہ کشمیری زمین سمیت وہاں کی خواتین کو بھی خرید کر ان سے شادیاں کریں گے۔چند شوبز شخصیات نے بھی ایسی پوسٹس کرنے والے افراد کو کرارا جواب دیتے ہوئے انہیں ’اوقات سے گرے ہوئے لوگ‘ قرار دیا تھا۔
’بابو موشی بندوق باز‘ جیسی فلموں میں اداکاری کرنے والی 27 سالہ بولی وڈ اداکارہ بدیتا باغ نے کشمیری لڑکیوں سے شادی کی خواہش رکھنے والے افراد کے خلاف ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ” ان کی کشمیری سیب خریدنے کی اوقات نہیں اور چلے ہیں کشمیری لڑکیوں سے شادی کرنے۔“
بدیتا باغ کی جانب سے یہ ٹوئٹ کرنے کے بعد بھارتیوں نے انہیں خوب تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں غدار قرار دینے لگے۔تاہم بدیتا باغ نے تنقید کرنے والوں کو ایک اور کرارا جواب دیا اور انہوں نے پہلے سے بھی سخت ٹوئٹ میں تنقید کرنے والوں کو جھاڑ پلادی۔بدیتا باغ نے اپنے دوسرے ٹوئٹ میں لکھا کہ ”کشمیری سیب کے دام سن کر، ایک درجن کیلے خریدنے والے لوگو، میرے ٹوئیٹ سے تم لوگوں کو کشمیری مرچ لگ گئیں کیا؟ انہوں نے مزید لکھا کہ ’انہیں ٹرول نہ کیا جائے۔“

مزید :

تفریح -