دوہری شہریت والے آبائی ملک کے ساتھ وفادار نہیں ہو سکتے،بیرسٹر علی ظفر
لاہور(پ ر)تحریک انصاف کے سینئر رہنمابیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹیرینز سمیت کسی بھی پاکستانی کو شہریت کی بنا پر سیاست یا سیاسی امورمیں حصہ لینے سے روکنا نامناسب ہے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ سراسر غلط تاثر ہے کہ دوہری شہریت رکھنے والے افراد اپنے آبائی ملک کے ساتھ وفادار نہیں ہو سکتے۔ وفاداری کا یہ معیار بقول بیرسٹر ظفر ایک غلط روایت ہے جس کا سد باب کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے سوال اٹھایاہے کہ کیا یہ عمومی روش ہے کہ لوگ صرف اپنے آبائی ملک کے ساتھ وفادار ہوتے ہیں؟۔
اگر ایسی بات ہوتی تو کسی ملک میں دھوکہ دہی کے واقعات ہونے چاہیے تھے اور نہ کسی بھی قسم کا غلط کام۔ چونکہ ایسا نہیں ہے اس لیے بیرسٹر علی ظفر کے بقول ہمیں لوگوں کی اپنے ملک سے محبت کے معیار کو بدلنا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ دوہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کی نیت پر شک کرنے کے بجائے ان کے جذبہ حب الوطنی کو سراہنا چاہیے اور اگر وہ کسی بھی طرح اپنی صلاحیتوں کے ذریعے پاکستان کو فائدہ پہنچا سکیں تو ان کا خیرمقدم کرنا چاہیے۔ دوہری شخصیت سے متعلق قوانین پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ عجیب بات ہے کہ ایسے افراد الیکشن میں ووٹ کے ذریعے حصہ لے سکتے ہیں مگر الیکشن میں براہ راست شریک نہیں ہو سکتے۔ اس متضاد قانون پر مزید تنقید کرتے ہوئے انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کسی دوسرے ملک میں رہتے ہوئے پاکستان میں اپنا امیدوار چننازیادہ اہم اور ضروری ہے یا خود الیکشن میں حصہ لے کر ملک کی خدمت کرنا؟ تانیہ ایدرس اور ڈاکٹر ظفر مرزا کے استعفوں کی بابت ان کا کہنا تھاکہ لگتا ہے کہ ان دونوں نے عوامی دباو میں آکر استعفا دیا ہے حالانکہ ہونا تو یہ چاہیے تھاکہ کسی دباؤکی پروا کیے بغیر ہم اس روایت کو بدلنے کی کوشش کرتے اور ان لائق افراد کی موجودگی سے استفادہ کرتے۔